گجرات میں مندھولا ندی پر زیر تعمیر پل منہدم، 15 گاؤں بری طرح متاثر، بدعنوانی کا خدشہ، جانچ کا حکم صادر

پل تعمیر کا تقریباً 95 فیصد کام مکمل ہو چکا تھا، اس لیے ٹھیکیداروں پر کئی طرح کے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں، مقامی لوگوں نے ٹھیکیدار پر گھٹیا سامان استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ہل، علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ہل، علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

گجرات کے تاپی ضلع میں مایاپور اور دیگاما گاؤں کو جوڑنے والی مندھولا ندی پر زیر تعمیر پل منہدم ہو گیا ہے۔ اس حادثہ میں فی الحال کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ اس پل کی تعمیر کا تقریباً 95 فیصد کام مکمل ہو چکا تھا اور آس پاس کے گاؤں والوں کو پل سے بہت فائدہ بھی پہنچ رہا تھا۔ لیکن اب اس پل کے منہدم ہونے سے تقریباً 15 گاؤں کے لوگ بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔

پل منہدم ہونے کے واقعہ پر بات چیت کرتے ہوئے ایگزیکٹیو انجنئر نیرو راٹھوڑ کا کہنا ہے کہ پل کی تعمیر کا کام 2021 میں شروع ہوا تھا۔ اسے بنانے میں مجموعی طور پر تقریباً دو کروڑ روپے خرچ ہوئے تھے۔ اب ماہرین کے ذریعہ جانچ کے بعد ہی پل ٹوٹنے کی اصل وجہ کا پتہ چل سکے گا۔


چونکہ پل کی تعمیر سے متعلق تقریباً 95 فیصد کام مکمل ہو چکا تھا، اس لیے پل منہدم ہونے کے بعد ٹھیکیداروں پر کئی طرح کے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔ مقامی لوگوں نے ٹھیکیدار پر تعمیری کام کے دوران گھٹیا سامان استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔ ٹھیکیدار پر لگائے گئے بدعنوانی کے الزامات پر فی الحال کسی افسر کا بیان سامنے نہیں آیا ہے، لیکن پل منہدم ہونے کے واقعہ کی جانچ کا حکم صادر کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ جون مہینے میں ہی بہار کے بھاگلپور میں گنگا ندی کے اوپر 1717 کروڑ روپے کے خرچ سے تعمیر ہو رہا پل بھی منہدم ہو گیا تھا۔ 2014 میں بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ہی اس پل کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ اس حادثہ کے بعد بہار حکومت پر کئی طرح کے سوال کھڑے کیے گئے۔ انتظامیہ نے برج کنسٹرکشن کارپوریشن سے اس معاملے میں تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔