دہلی میں شدید آلودگی، اسموگ اور کہرے کی وجہ سے اکھڑنے لگی سانسیں، اے کیو آئی 400 سے تجاوز
زہریلے اسموگ کی موٹی چادر میں قید دہلی میں اکھڑتی سانوں کے درمیان آلودگی پر قابو پانے کے اقدامات کو مزید سخت کیا جا رہا ہے۔ آج سے صرف بی ایس 6 معیار والی گاڑیوں کو ہی داخل ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔

قومی راجدھانی دہلی میں آلودگی کم ہونمے کا نام نہیں رہی ہے۔ اس صورتحال میں جمعرات کو بھی صبح کی شروعات کہرا اور اسموگ کے ساتھ ہوئی۔ آسمان پر اسموگ کی موٹی تہہ نظرأئی۔ کئی علاقے زہریلے اسموگ قید رہے۔ اس وجہ سے حد بصارت بھی کافی کم رہی۔ آنند وہار سمیت کئی علاقوں میں صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ دریں اثنا سینٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق علاقے کے ارد گرد اے کیو آئی (ایئر کوالٹی انڈیکس) 415 ہے، جو’شدید‘ زمرے میں آتا ہے۔ سی ایکس یو (کمیشن فار ایئر کوالٹی مینجمنٹ) نے دہلی-این سی آر میں ’جی آراے پی‘ اسٹیج ۔IV کے تحت تمام اقدامات نافذ کئے ہیں۔
ادھر راجدھانی کے آر کے پورم علاقے کی تصاویر اسی طرح کے حالات کو ظاہر کرتی ہیں۔ سی پی سی بی کے مطابق یہاں کا اے کیو آئی 374 ہے جسے ’انتہائی خراب‘ زمرے میں رکھا گیا ہے۔ سی اے کیو ایم نے دہلی- این سی آر میں جی آراے پی اسٹیج ۔IV کے تحت ہر ممکن اقدامات شروع کردیئے ہیں۔
صبح کے وقت انڈیا گیٹ کے آس پاس زہریلے اسموگ کی بھیانک تہہ دیکھی گئی۔ اس دوران سی پی سی بی نے کہا کہ علاقے کے آس پاس اے کیو آئی 344 درج کیا گیا ہے جو کہ انتہائی خراب زمرے میں آتا ہے۔ وہیں اکشردھام علاقے میں اے کیو آئی 416 درج کیا گیا، جسے شدید زمرے میں رکھا گیا ہے۔ آنند وہار میں اے کیو آئی 416 ، وویک وہار میں 412 ،آئی ٹی او میں397 ، دوارکا میں 361 ،چاندنی چوک میں اے کیو آئی 387 اورانڈیا گیٹ کے آس پاس علاقے میں اے کیو آئی 344 درج کیا گیا۔
بتادیں کہ زہریلے اسموگ کی موٹی چادر میں قید دہلی میں اکھڑتی سانوں کے درمیان آلودگی پر قابو پانے کے اقدامات کو مزید سخت کیا جا رہا ہے۔ دہلی میں آج سے صرف بی ایس 6 معیار والی گاڑیوں کو ہی داخل ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔ پٹرول پمپوں پر مجاز پولیوشن کنٹرول سرٹیفکیٹ (پی یو سی) کے بغیر ایندھن دینے پر پابندی لگانے کی خبر کے درمیان بدھ کے روز صبح سے ہی پیٹرول پمپوں پر پی یو سی جانچ کرانے والوں کی لمبی قطار لگ گئی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔