48 گھنٹے میں نکلے گا ’کسان تحریک‘ کا حل، مرکزی وزراء سے ملاقات کے بعد دُشینت چوٹالہ کا دعویٰ

ہریانہ میں بی جے پی حکومت کی معاون جے جے پی کے لیڈر اور نائب وزیر اعلیٰ دشینت چوٹالہ نے مودی حکومت کے تین اہم وزراء کے ساتھ ملاقات کر کسانوں کے مسائل پر بات چیت کی۔

تصویر @Dchautala
تصویر @Dchautala
user

تنویر

کسانوں کی تحریک ایک طرف جہاں مودی حکومت کے لیے دردِ سر بن گئی ہے، وہیں ہریانہ کے نائب وزیر اعلیٰ اور جے جے پی لیڈر دشینت چوٹالہ کے لیے بھی سخت امتحان ہے۔ کسان لیڈروں کے ذریعہ لگاتار ایسے بیانات آ رہے ہیں جو دشینت چوٹالہ کو بی جے پی کا ساتھ چھوڑنے کی تلقین کر رہے ہیں، لیکن دشینت کسی طرح سے مسئلہ کا حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ کسان بھی ناخوش نہ ہوں، اور نائب وزیر اعلیٰ کی کرسی بھی بچ جائے۔ اس درمیان دشینت چوٹالہ نے آج مودی حکومت کے تین اہم وزراء سے ملاقات کی۔

ہفتہ کے روز دشینت چوٹالہ نے راجدھانی دہلی پہنچ کر مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر اور مرکزی وزیر ریل پیوش اگروال سے ملاقات کر کسانوں کے مسائل پر گفت و شنید کی۔ اس ملاقات کے بعد انھوں نے میڈیا سے کہا کہ آئندہ 48 گھنٹوں میں کسان تحریک کا حل نکل جائے گا، ایسا انھیں امید ہے۔ دشیت چوٹالہ نے کسان لیڈروں اور مرکزی حکومت کے درمیان ٹھپ ہوئی بات چیت دوبارہ شروع کرنے پر بھی زور دیا اور کہا کہ 24 سے 48 گھنٹے بہت اہم ہیں۔ حکومت کے مثبت رخ کے سبب کسان تحریک کا حل نکلنے کے آثار ہیں۔


قابل غور بات یہ ہے کہ دشینت چوٹالہ نے حکومت کی جانب سے کسان لیڈروں کو بھیجی گئی تجویز میں ایم ایس پی کی تحریری یقین دہانی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ حالانکہ کسان لیڈروں کا واضح لفظوں میں کہنا ہے کہ وہ ایم ایس پی پر تحریری یقین دہانی نہیں بلکہ ایم ایس پی پر قانون چاہتے ہیں۔ بہر حال، دشینت چوٹالہ نے مرکزی حکومت کی جانب سے لگاتار بات چیت کے لیے کوشاں ہونے کو اچھا اشارہ بتایا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ہریانہ کے کسانوں کے مختلف مسائل سے تینوں وزراء کو انھوں نے مطلع کرایا ہے۔ اس درمیان آلودگی کے لیے بنے قانون کے تحت کسانوں پر درج مقدمات سے ہونے والی پریشانی بھی ظاہر کی۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کو ایک بار پھر کسان تنظیموں کو بات چیت کی میز پر لا کر جلد از جلد رخنہ اندازی دور کرنی چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔