عآپ اور بی جے پی دونوں ہی اپنے جرائم پیشہ لیڈران کو تحفظ فراہم کرتے ہیں: دیویندر یادو

دیویندر یادو نے کہا کہ عآپ لیڈران کا بدعنوانی میں ملوث ہونا نئی بات نہیں، لیکن جوگیندر سنگھ کا جوا کھیلتے ہوئے پکڑا جانا اس پارٹی اور اس کی قیادت کے وجود پر سوالیہ نشان کھڑے کرتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / تصویر آئی این سی</p></div>

دیویندر یادو / تصویر آئی این سی

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے عام آدمی پارٹی (عآپ) کے میونسپل کارپوریشن کونسلر جوگیندر سنگھ کے جوا کھیلتے ہوئے پکڑے جانے پر تلخ رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ عآپ اور بی جے پی کا بدعنوانی میں گٹھ جوڑ معاملہ پر چولی دامن کا ساتھ ہے۔ دہلی کی عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے دہلی بی جے پی کے صدر عآپ کونسلر کو پارٹی سے نکالنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، جو کہ بالکل ہونا چاہیے، لیکن بی جے پی صدر کو اپنی گریبان میں بھی جھانکنا چاہیے، کیونکہ بی جے پی نے بھی ہمیشہ اُن لیڈروں کو بچانے کی کوشش کی ہے جو سنگین جرائم میں ملوث رہے ہیں۔

دیویندر یادو نے کہا کہ حال ہی میں بجواسن اسمبلی حلقے میں مہیپال پور وارڈ سے بی جے پی کے کونسلر کے خلاف تعمیرات کے نام پر غیر قانونی وصولی کی خبریں آئیں۔ اس کے باوجود دہلی بی جے پی صدر کی جانب سے کسی قسم کی کارروائی نہیں کی گئی۔ بہرحال، دہلی کانگریس صدر نے مطالبہ کیا کہ اگر عآپ میں ذرا بھی اخلاقی وقار باقی ہے تو جوگیندر سنگھ کو فوری طور پر پارٹی سے برخاست کیا جائے۔


دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ عآپ لیڈران کا بدعنوانی میں ملوث ہونا کوئی نئی بات نہیں، لیکن سورُوپ نگر وارڈ کے منتخب نمائندہ جوگیندر سنگھ کا جوا کھیلتے ہوئے پکڑا جانا اس پارٹی اور اس کی قیادت کے وجود پر سوالیہ نشان کھڑے کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اروند کیجریوال نے تحریک کے نام پر پارٹی بنا کر جرائم پیشہ افراد، غیر سماجی عناصر اور غیر قانونی وصولی کرنے والوں کو جمع کیا اور دہلی میں بدعنوانی کے نئے ریکارڈ قائم کیے۔ عآپ اور بی جے پی بدعنوانی معاملے میں ایک ہی سکہ کے دو پہلو ہیں۔

دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو کے مطابق دہلی حکومت اور دہلی میونسپل کارپوریشن کی حکومت ہاتھ سے نکل جانے کے بعد عآپ لیڈران بے لگام، غیر ذمہ دار اور بے فکر انداز میں بدعنوانی کو انجام دے رہے ہیں۔ یہاں تک کہ بڑی تعداد میں پارٹی کے لیڈران اور کارکنان نے بدعنوان قیادت کی وجہ سے پارٹی سے کنارہ کشی اختیار کر لی ہے۔ جوا کھیلتے پکڑے جانے والے کونسلر اور منتخب نمائندوں کا رشوت لینا اس بات کا ثبوت ہے کہ عآپ میں بدعنوانی پوری طرح سرایت کر چکی ہے۔ دیویندر یادو نے مزید کہا کہ کیجریوال نے جب پارٹی بنائی تھی، تب سیاست کو نئی سمت دینے کی بات کی تھی، لیکن انہوں نے سیاست میں بدعنوانی کو شامل کر کے بدعنوانی کے نئے معیار قائم کر دیے۔