ای میل کے ذریعے بم سے اڑانے کی دھمکی کے بعد پٹنہ سول کورٹ بند، تینوں دروازوں پر سخت سکیورٹی

پٹنہ سول کورٹ کو بم سے اڑانے کی ای میل موصول ہونے کے بعد کورٹ بند کر دی گئی، تینوں دروازوں پر سخت سکیورٹی، پولیس اور اے ٹی ایس موقع پر، تفتیش جاری ہے

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

پٹنہ: پٹنہ سِول کورٹ کو ای میل کے ذریعے بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے، جس کے بعد عدالت میں سنسنی پھیل گئی۔ اطلاع ملتے ہی پولیس، بم اسکواڈ اور اے ٹی ایس کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔ سکیورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالت کو بند کر دیا گیا ہے اور آنے جانے والے تمام افراد کی سخت تلاشی لی جا رہی ہے۔

یہ دھمکی جمعہ کی دوپہر کو اس وقت منظرعام پر آئی جب پٹنہ سینٹرل کی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) سویٹی شہراوت نے تصدیق کی کہ ایک ای میل موصول ہوا ہے، جس میں صاف طور پر لکھا گیا تھا کہ پٹنہ سِول کورٹ کو بم سے اڑا دیا جائے گا۔ ایس پی کے مطابق، فوراً ایکشن لیتے ہوئے پیربہور تھانے کی پولیس، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور انسداد دہشت گردی دستہ (اے ٹی ایس) کو روانہ کر دیا گیا۔


واقعے کے بعد سِول کورٹ کے تینوں داخلی دروازوں پر اضافی سکیورٹی فورسز تعینات کر دی گئی ہیں۔ عدالت کے اندر اور آس پاس کسی بھی مشتبہ چیز کی تلاش کے لیے میٹل ڈیٹیکٹر اور جدید آلات کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ تمام وکلا، عدالتی عملہ اور عام شہریوں کی تلاشی لی جا رہی ہے، اور کسی کو بھی بغیر جانچ کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

پولیس کے مطابق، فوری طور پر عدالت خالی کرا لی گئی اور لوگوں کو نظم و ضبط کے ساتھ باہر نکالا گیا۔ عدالت کی تمام کارروائیاں وقتی طور پر روک دی گئی ہیں تاکہ تفتیش میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔

اس دھمکی کے تناظر میں پٹنہ پولیس کمشنریٹ نے تمام حساس اداروں اور مقامات کی سکیورٹی بڑھا دی ہے۔ تفتیشی ایجنسیاں ای میل کے ماخذ اور اس کے پیچھے چھپے عناصر کا پتا لگانے میں مصروف ہیں۔ پولیس یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ آیا یہ محض خوف پھیلانے کی کوشش ہے یا کوئی سنجیدہ سازش ہے۔


یاد رہے کہ گزشتہ برس جنوری 2024 میں بھی پٹنہ ہائی کورٹ کو اسی قسم کی دھمکی دی گئی تھی لیکن بعد میں کوئی مشتبہ چیز برآمد نہیں ہوئی تھی۔ اب جبکہ ایک بار پھر عدالت کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، سکیورٹی ایجنسیاں کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتیں۔

پٹنہ سِول کورٹ، جو پیربہور تھانے کے دائرے میں آتا ہے، روزانہ ہزاروں لوگوں کی آمد و رفت کا مرکز ہوتا ہے۔ ایسے میں بم کی دھمکی کو سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے۔ پولیس نے تفتیش مکمل ہونے تک عوام کو افواہوں سے بچنے اور پولیس کا تعاون کرنے کی اپیل کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔