بوچہا ضمنی انتخاب: بہار حکومت میں وزیر مکیش سہنی کی بی جے پی کے خلاف منصوبہ بندی!

بوچہا اسمبلی سیٹ بی جے پی کی روایتی سیٹ ہے اور یہاں سے بی جے پی امیدوار بے بی کماری قبل میں رکن اسمبلی بھی رہ چکی ہیں۔

مکیش سہنی، تصویر یو این آئی
مکیش سہنی، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

بہار کے بوچہا اسمبلی حلقہ کے لیے آئندہ 12 اپریل کو ضمنی انتخاب ہونے والا ہے، اور اس تعلق سے بہار این ڈی اے میں پھوٹ اب کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ اس سیٹ کے لیے بی جے پی نے اپنے امیدوار کا اعلان کر دیا ہے اور نتیش حکومت میں وزیر مکیش سہنی اس سے خفا ہیں۔ اب مکیش سہنی نے بی جے پی کے خلاف منصوبہ بندی شروع کر دی ہے۔ مکیش سہنی نے پہلے ہی اعلان کر رکھا ہے کہ وہ بوچہا سیٹ سے کسی بھی قیمت پر اپنا امیدوار اتاریں گے، اور اس کے لیے انھوں نے اپنی پارٹی ’وی آئی پی‘ کی طرف سے امر پاسوان کی امیدواری کا اعلان بھی کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ بی جے پی نے بوچہا سیٹ سے بے بی کماری کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ ایسے میں اس سیٹ پر این ڈی اے میں شامل دو پارٹیاں بی جے پی اور وی آئی پی آمنے سامنے ہو گئی ہیں۔ حالانکہ خصوصی ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق مکیش سہنی اس بار ضمنی انتخاب میں بی جے پی کو پھنسانے کا ماسٹر پلان تیار کر رہے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ ضمنی انتخاب کے لیے مکیش سہنی آر جے ڈی کے ساتھ ہاتھ ملائیں گے اور امر پاسوان آر جے ڈی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑ سکتے ہیں۔ اس طرح مکیش سہنی جنھوں نے اتر پردیش اسمبلی انتخاب میں بی جے پی کے خلاف 53 سیٹوں پر امیدوار اتارا تھا اور پھر بہار میں ہونے والے ایم ایل سی انتخاب میں بی جے پی کے خلاف 7 سیٹوں پر اپنے امیدوار کا اعلان کیا ہے، بی جے پی کو چیلنج دینے کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔


دلچسپ بات یہ ہے کہ بوچہا سیٹ بی جے پی کی روایتی سیٹ ہے اور یہاں سے بی جے پی امیدوار بے بی کماری قبل میں رکن اسمبلی بھی رہ چکی ہیں۔ یہ بات مکیش سہنی اچھی طرح جانتے ہیں اس لیے بی جے پی کو اس سیٹ پر شکست دینے کے لیے آر جے ڈی کے ساتھ ہاتھ ملانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ غور کرنے والی بات یہ بھی ہے کہ 2020 اسمبلی انتخاب میں بوچہا سیٹ سے بی جے پی امیدوار مسافر پاسوان کی جیت ہوئی تھی، لیکن ان کے انتقال کے بعد اس سیٹ پر ضمنی انتخاب ہونا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔