’کیرالہ میں بی ایل او نے کی خودکشی‘، مسلم لیگ نے سپریم کورٹ سے ’ایس آئی آر‘ کا عمل فوراً روکنے کا کیا مطالبہ
مسلم لیگ کی جانب سے سپریم کورٹ میں داخل کی گئی عرضی میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ’ایس آئی آر‘ کے عمل میں شامل اہلکار اس سے منسلک دباؤ کو جھیلنے سے قاصر ہیں۔

ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر) کو لے کر جاری تنازعہ میں گزرتے وقت کے ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اب مسم لیگ نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا کر کیرالہ میں ایس آئی آر کے عمل کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ مسلم لیگ کی عرضی میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ایس آئی آر سے متعلق عمل میں شامل اہلکار اس سے منسلک دباؤ کو جھیلنے سے قاصر ہیں۔ عرضی میں کنور کے پائینور میں بی ایل او انیش جارج کی خوکشی کا بھی ذکر کیا گیا ہے، جو اس بحران کی ایک مثال ہے۔
مسلم لیگ کے لیڈر پی کے کنہالی کٹی نے پارٹی کی جانب سے سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے۔ یہ عرضی راجیہ سبھا رکن اور وکیل ہیرس بیرن نے داخل کی ہے۔ کیرالہ کی سیاسی پارٹیاں اور سرکاری افسران صوبے میں ہو رہے بلدیاتی انتخاب میں مصروف ہیں۔ مسلم لیگ کا کہنا ہے کہ ان حالات میں ایس آئی آر نافذ کرنا غیر فطری ہے۔ اس لیے مسلم لیگ مطالبہ کرتی ہے کہ ایس آئی آر عمل کو فوری طور پر معطل کیا جائے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن ایک ماہ کے اندر ایس آئی آر نافذ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے، جسے مسلم لیگ غیر فطری قرار دے رہی ہے۔ عرضی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس عمل سے کافی مشکلات پیدا ہو رہی ہیں، جن میں غیر رہائشی کیرالہ والوں (این آر کے) بھی شامل ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ کیرالہ میں آئندہ سال اسمبلی انتخاب ہونے والے ہیں، جس میں 140 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹ ڈالے جائیں گے۔ یہ انتخاب ریاست کی 15ویں اسمبلی کی تشکیل کے لیے ہوگا۔ انتخاب اپریل 2026 میں ہونے کی امید ہے، حالانکہ تاریخ کے حوالے سے آفیشیل اعلان ابھی نہیں کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بہار کے بعد ملک کی 12 ریاستوں میں ایس آئی آر کرایا جا رہا ہے، جس کی اپوزیشن پارٹیاں مسلسل مخالفت کر رہی ہیں۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا کہنا ہے کہ وہ ریاست میں ایس آئی آر نہیں ہونے دیں گی۔ اترپردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے بہار میں مہاگٹھ بندھن کی شکست کے پیچھے بھی ایس آئی آر کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔