کیرالہ: عیسائیوں کی عبادت گاہ میں 3 دھماکے، 1 ہلاک، 20 زخمی

کیرالہ کے ایرناکولم میں تین زبردست دھماکے ہوئے۔ دھماکے میں ایک شخص ہلاک اور 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ دھماکوں کے پیچھے کی وجوہات کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کیرالہ کے ایرناکولم میں کالامسری میں واقع ایک کنونشن سینٹر میں تین زبردست دھماکے ہوئے ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق کنونشن سینٹر میں’ یہوواہ کے گواہوں‘ کی دعائیں جاری تھیں جب دھماکے ہوئے۔نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق  دھماکوں میں ایک شخص کی موت ہو گئی ہے جبکہ 20 سے زائد افراد زخمی بتائے جاتے ہیں جنہیں قریبی ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

دریں اثنا، وزیر داخلہ امت شاہ نے کیرالہ دھماکوں کے معاملے پر کیرالہ کے وزیر اعلی سے بات کی ہے۔ این ایس جی کی این بی ڈی ایس ٹیم بھی کیرالہ جائے گی۔ انتظامیہ نے ہسپتالوں کو مکمل تیار رہنے کو کہا ہے۔ ایک عینی شاہد نے کہا، 'دھماکہ‘ ہال کے وسط میں ہوا۔ اس نے تین دھماکے کی آوازیں سنی۔’ میں پیچھے تھا۔ وہاں دھواں بہت تھا۔ سنا ہے کہ ایک عورت بھی مر گئی ہے۔‘


وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے کہا، 'یہ ایک انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔ ہم واقعے کی تفصیلات جمع کر رہے ہیں۔ تمام اعلیٰ عہدیدار ایرناکولم میں موجود ہیں۔ ڈی جی پی موقع پر جا رہے ہیں۔ ہم اسے بہت سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ میں نے ڈی جی پی سے بات کی ہے۔ تحقیقات کے بعد مزید معلومات حاصل کرنی ہوں گی۔ فی الحال ایک شخص کی موت ہوچکی ہے اور دو افراد کی حالت قدرے تشویشناک ہے۔ کچھ ہسپتال میں داخل ہیں۔ تفصیلات ملنے کے بعد ہی بات کروں گا۔

این آئی اے کی 4 رکنی ٹیم موقع پر جا رہی ہے۔کوچی برانچ آفس سے روانہ ہونے والی این آئی اے ٹیم کے ساتھ مقامی پولیس بھی جائے وقوع پر جائے گی اور جانچ کرے گی۔ کنونشن سنٹر میں منعقدہ تین روزہ پروگرام کا آج آخری دن تھا۔ دھماکہ کیسے ہوا اور اس کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی۔ جس ہال میں دھماکا ہوا ہے وہاں 2 ہزار افراد کی گنجائش ہے اور دھماکے کے وقت وہاں موجود تھے۔


ایک پولیس افسر نے بتایا کہ دھماکہ صبح 9 بجے کے قریب ہوا اور پولیس کی مدد کے لیے ایک کال موصول ہوئی۔ واقعے کے بعد کچھ ویڈیوز منظر عام پر آئی ہیں جن میں ریسکیو اور ریلیف ورکرز اور پولیس اہلکار زخمیوں کو جائے وقوعہ سے باہر نکال رہے ہیں۔ دھماکے کے بعد کنونشن سینٹر کے باہر سیکڑوں لوگ دیکھے گئے۔

کیرالہ سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے کہا، 'میں کیرالہ میں ایک مذہبی اجتماع پر بم حملے کی خبر سے حیران اور مایوس ہوں۔ میں اس کی شدید مذمت کرتا ہوں اور پولیس سے فوری کارروائی کا مطالبہ کرتا ہوں۔ لیکن یہ کافی نہیں ہے۔ ہماری ریاست کو قتل و غارت گری کی ذہنیت کا شکار ہوتے دیکھ کر افسوس ہوتا ہے۔ میں تمام مذہبی رہنماؤں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس طرح کی بربریت کی مذمت کریں۔‘


اتوار کو یہاں ’یہوواہ کے گواہوں‘ کی ایک دعائیہ میٹنگ ہو رہی تھی۔ دھماکے میں زخمی ہونے والے 20 سے زائد افراد کو گورنمنٹ میڈیکل کالج اسپتال لے جایا گیا۔ فائر بریگیڈ کے عملے نے جلی ہوئی لاش نکال لی ہیں  اور کہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ دھماکے کے وقت دعائیہ مجلس جاری تھی۔ اس دوران کچھ لوگ موقع پر ہی زخمی ہو گئے جبکہ کچھ لوگ میٹنگ ہال سے بھاگتے ہوئے زخمی ہو گئے۔

آپ کو بتاتے ہیں کہ یہوواہ کے گواہ عیسائیت کا ایک فرقہ ہے جن کے مذہبی عقائد مرکزی دھارے کی عیسائیت سے مختلف ہیں۔ اس کے بہت سے پروگرام وقتاً فوقتاً عالمی سطح پر منعقد کیے جاتے ہیں۔ یہوواہ کے گواہوں کے اصولوں کا تعین ان کی گورننگ باڈی کرتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔