پنجاب: مکتسر صاحب کی پٹاخہ فیکٹری میں دھماکہ، 4 ہلاکتیں، 27 زخمی، دو منزلہ عمارت منہدم
پنجاب کے مکتسر صاحب میں واقع پٹاخہ فیکٹری میں دیر رات زور دار دھماکہ ہوا جس میں 4 افراد ہلاک اور 27 زخمی ہو گئے۔ دو منزلہ عمارت منہدم ہو گئی، امدادی کارروائیاں جاری ہیں

پنجاب کے ضلع مکتسر صاحب کے لمبی حلقے میں واقع ایک پٹاخہ فیکٹری میں دیر رات ہولناک دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں کم از کم چار مزدور جاں بحق اور 27 افراد شدید زخمی ہو گئے۔ واقعہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب تقریباً 12:50 بجے پیش آیا۔ دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ فیکٹری کی دو منزلہ عمارت مکمل طور پر منہدم ہو گئی اور کئی مزدور ملبے تلے دب گئے۔
حادثہ سنگھے والا-فتوحی والا کے کھیتوں میں واقع فیکٹری میں پیش آیا، جو مقامی شخص ترسیم سنگھ کی ملکیت ہے۔ اطلاعات کے مطابق فیکٹری میں پٹاخے بنانے کا کام اترپردیش کے ہاتھرس کے رہائشی ٹھیکےدار راج کمار کی نگرانی میں کیا جا رہا تھا، جو دھماکے کے بعد سے فرار ہے۔
فیکٹری میں دو شفٹوں میں تقریباً 40 مزدور کام کرتے تھے جن میں بڑی تعداد اترپردیش اور بہار سے تعلق رکھنے والے مہاجر مزدوروں کی تھی۔ کثیر تعداد میں مزدور اپنے خاندانوں کے ساتھ یہیں مقیم تھے۔ حادثے کے وقت کئی مزدور فیکٹری کے اندر موجود تھے جبکہ کچھ باہر سو رہے تھے۔
دھماکے کی آواز کئی کلومیٹر دور تک سنی گئی، جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایس ایس پی ڈاکٹر اکھل چودھری، ایس پی (ڈی) منمیت سنگھ، ڈی ایس پی لمبی جسبال سنگھ اور تھانہ کِلیاں والی کی انچارج کرمجیت کور موقع پر پہنچ گئیں۔
ریسکیو کارروائیوں میں دیر نہ کرتے ہوئے ڈیرہ سچا سودا، سرسا کی گرین ایس فورس کے کارکنان نے بھی مدد فراہم کی۔ ہائیڈرو مشینوں کی مدد سے ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے۔ ملبے سے اب تک تین لاشیں نکالی جا چکی ہیں، جبکہ دیگر زخمیوں کو بٹھنڈہ کے ایمس اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
فیکٹری میں تیار شدہ پٹاخے کورسیر کمپنی کے بکسوں میں رکھے گئے تھے۔ موقع سے ایک چھوٹا ہاتھی گاڑی بھی برآمد ہوئی ہے جس پر ہریانہ نمبر پلیٹ لگی ہوئی ہے اور اس میں کمپنی کے خالی بکس بھرے تھے۔
ایس ایس پی ڈاکٹر اکھل چودھری کے مطابق حادثے میں چار افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے اور 27 زخمی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور فیکٹری کی قانونی حیثیت سمیت دیگر پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے کارروائی کی جا رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔