بہار: مریض کا ’برین آپریشن‘ کر نکالا گیا کرکٹ کی گیند سے بھی بڑا بلیک فنگس

ڈاکٹر برجیش کمار کا کہنا ہے کہ آپریشن کافی پیچیدہ تھا کیونکہ بلیک فنگس ناک اور سائنَس کے بعد آنکھوں کو تھوڑا سا چھوتے ہوئے دماغ میں آگے کی طرف پہنچ گیا تھا اور تیزی کے ساتھ پھیل رہا تھا۔

علامتی، تصویر آئی اے این ایس
علامتی، تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

کورونا انفیکشن کے دوران بلیک فنگس کا قہر بھی ملک کی کچھ ریاستوں میں زور و شور سے پھیلا ہوا ہے۔ بہار کی راجدھانی پٹنہ میں بلیک فنگس کا اثر گزشتہ کچھ دنوں میں زیادہ ہی بڑھا ہوا نظر آیا ہے۔ پٹنہ کے آئی جی آئی ایم ایس میں بلیک فنگس کے کئی سنگین مریضوں کا کامیابی کے ساتھ علاج کیا گیا ہے اور آپریشن کے ذریعہ سے بھی مریضوں کی جان بچائی گئی ہے۔ اس درمیان بلیک فنگس کا ایک انتہائی سنگین معاملہ پٹنہ میں سامنے آیا جسے دیکھ کر ڈاکٹرس بھی پریشان ہو گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ ایک مریض کے دماغ میں کرکٹ کی گیند سے بھی بڑا بلیک فنگس تھا جسے آپریشن کے ذریعہ کامیابی کے ساتھ نکال دیا گیا ہے۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ہفتہ کے روز آئی جی آئی ایم ایس کے ڈاکٹروں نے تین گھنٹے طویل برین آپریشن کر کے مریض کے دماغ سے کرکٹ کی گیند سے بھی بڑے سائز کا بلیک فنگس نکال باہر کیا۔ آنکھوں کو نقصان پہنچائے بغیر دماغ میں جال بنانے والے فنگس کی وجہ سے مریض کو مرگی آ رہی تھی اور وہ بیہوشی کی حالت میں تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ فنگس اور 100 ملی لیٹر سے زیادہ پَس نکالنے کے بعد ڈاکٹروں نے مریض کو خطرے سے باہر بتایا ہے۔


آپریشن کرنے والے ڈاکٹروں کی ٹیم کا کہنا ہے کہ آپریشن انتہائی پیچیدہ تھا کیونکہ دماغ میں بلیک فنگس نے کافی گہرا جال بنا لیا تھا۔ آئی جی آئی ایم ایس کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر منیش منڈل نے بتایا کہ جموئی کے رہنے والے 60 سالہ انل کمار کو مرگی ک دورہ پڑ رہا تھا۔ وہ بیہوش ہوئے جا رہے تھے جس کی وجہ سے ان کی حالت سنگین ہو گئی تھی۔ جانچ میں بلیک فنگس ہونے کی تصدیق ہوئی اور پھر ان کا علاج شروع کیا گیا۔ نیورو سرجن ڈاکٹر برجیش کمار اور ان کی ٹیم نے 3 گھنٹے طویل آپریشن کر کے اس فنگس کو نکال باہر کیا۔

ڈاکٹر برجیش کمار کا کہنا ہے کہ آپریشن کافی پیچیدہ تھا کیونکہ بلیک فنگس ناک اور سائنَس کے بعد آنکھوں کو تھوڑا سا چھوتے ہوئے دماغ میں آگے کی طرف پہنچ گیا تھا اور تیزی کے ساتھ پھیل رہا تھا۔ انھوں نے کہا کہ فنگس کرکٹ کی گیند سے بھی بڑا تھا جس کے سبب آپریشن میں پیچیدگی پیدا ہو گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔