چینئی میں ’مودی واپس جاؤ‘ کے نعرے

تمل ناڈو میں مودی کو سیاہ پرچم دکھائے گئے اور مظاہرین نے ’مودی واپس جاؤ‘ کے نعرے لگائے۔ مختلف شہروں میں گھروں پر سیاہ پرچم لگائے گئے ہیں اور سڑکوں پر سیاہ غباروں کے ساتھ احتجاج کیا جا رہا ہے۔

 تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
user

قومی آوازبیورو

وزیر اعظم نریندر مودی ڈیفنس ایکسپو 2018 کا افتتاح کرنے کے لئے جمعرات کی صبح چینئی پہنچے۔ جہاں مختلف جماعتوں کی طرف سے کاویری آبی تنازعہ کو لے کر مودی کی مخالفت کی گئی اور انہیں سیاہ پرچم دکھائے گئے۔ اس دوران مظاہرین نے ’مودی واپس جاؤ‘ کے نعرے لگائے۔

خبررساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کے چینئی ایئرپورٹ پہنچے کے بعد وہاں کے الاندر علاقہ میں لوگوں نے کاویر آبی معاملہ پر مودی کے خلاف احتجاج کیا۔ ایئرپورٹ کے نزدیک وجاوریمے کاچی رہنما ویلمرگن اور دیگر مظاہرین نے جمع ہو کر نعرے بازی کی۔ تاہم پولس نے مظاہرہ کرنے والے افراد کو حراست میں لے لیا۔

کاویری آبی تنازعہ کے حوالے سے تمل ناڈو میں مودی حکومت کے تئیں سخت ناراضگی ہے۔ بدھ کے روز ہی تمل ناڈو کی حزب اختلاف کی کچھ جماعتوں اور تمل تنظیمیں یہ اعلان کر چکی تھیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی جب چینئی پہنچیں گے تو سیاہ پرچم دکھا کر ان کی مخالفت کی جائے گی۔ قبل ازیں حزب اختلاف کی اہم جماعت ڈی ایم کے نے بھی لوگوں سے اپیل کی تھی کہ وہ اپنے گھروں کے اوپر سیاہ پرچم لگا کر مودی کے دورے کے خلاف احتجاج درج کرائیں۔

ایم ڈی ایم کے کے جنرل سکریٹری وائیکو نے کہا کہ ان کی پارٹی یہاں لٹل ماؤنٹ میں کاویری مدے پر تمل ناڈو کے ساتھ دھوکہ کرنے کو لے کر مودی کی مخالفت کر رہی ہے۔ ٹی ویلمروگن کا بھی کہنا ہے کہ ان کی تنظیم بھی سیاہ پرچم دکھا کر احتجاج درج کرائے گی۔

وزیر اعظم نریندر مودی آج ایک دن کے اُپواس پر ہیں، جو انہوں نے حزب اختلاف کی طرف سے پارلیمنٹ میں مبینہ طور پر رخنہ ڈالنے کی مخالفت میں رکھا ہے۔ چینئی دورے کے دوران بھی وزیر اعظم کا اُپواس جاری رہے گا۔ ایکسپُور کا افتتاح کرنے کے بعد وزیر اعظم مودی مختلف پروگراموں میں حصہ لیں گے۔

تمل ناڈو میں ویلور ضلع کے وانمباڈی میں بھی مودی کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔ اس دوران تمل ناڈو کانگریس کمیٹی کے اقلیتی شعبہ کی طرف سے سیاہ غباروں کے ساتھ نعرے بازی کی گئی۔

تم ناڈو کے سابق وزیر اعلیٰ کی ایک تصویر جاری ہوئی ہے جس میں وہ کالا کرتا پہن کر وزیر اعظم نریندر مودی کے چنئی دورے کی مخالفت کر رہے ہیں۔

کیا ہے کاویری آبی تنازعہ؟

سپریم کورٹ نے کاویری دریا کے آبی بٹوارے میں تمل ناڈو کے حصہ کا پانی کم کر دیا تھا ور کرناٹک کا حصہ زیادہ کر دیا ہے۔ اس بات سے تملناڈو کی متعدد تنظیمیں ناراض ہو گئی ہیں۔ تنظیمیں کاویری منیجمنٹ بورڈ اور کاویری واٹر کمیٹی کی تشکیل تا حال نہ ہونے سے بھی ناراض ہیں۔ قبل ازیں تمل ناڈو حکومت نے مرکز کے خلاف توہین عدالت کی عرضی دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ مرکزی حکومت کاویری منیجمنٹ بورٹ کی تشکیل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ چیف جسٹس دیپک مشرا نے کہا ہے کہ 3 مجئی کو تمل ناڈو کی عرضی پر سماعت کی جائے گی۔

16 فروری کو اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے کاویری آبی تنازعہ پر 6 ہفتوں کے اندر منصوبہ لاگو کرنے کے لئے کہا تھا۔ مرکزی حکومت اس مدت کے بعد بھی منصوبہ نافذ کرنے میں ناکام رہی۔ اسکیم نافذ کرنے کی مدت گزر جانے کے بعد مرکزی حکومت نے 3 مہینے کا وقت اور دئے جانے کی سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Apr 2018, 11:35 AM