این آر سی کی دہشت: بنگال میں بی جے پی کے ’ہنومان‘ کی بھی خودکشی

لوک سبھا انتخابات کے دوران بی جے پی کے لئے ہنومان کے بھیس میں تشہیر کرنے والے نبھاش سرکار ان 20 افراد میں شامل ہو گئے ہیں جنہوں نے این آر سی کے خوف سے موت کو گلے لگا لیا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تتھاگت بھٹاچاریہ

لوک سبھا انتخابات کے دوران مغربی بنگال میں بی جے پی کے لئے ہنومان بننے والے نبھاش سرکار نے این آر سی میں نام نہ آنے کے خدشہ کی وجہ سے خود کشی کر لی ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے دوران ہنومان کے بھیس میں گھومنے والے نبھاش سرکار کی تصاویر سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوئی تھیں۔ لیکن جمعہ کے روز (4 اکتوبر) نبھاش سرکار نے اپنے گاؤں ہنس کھالی میں خود کشی کر لی۔ غور طلب ہے کہ حال ہی میں کولکاتا آئے بی جے پی کے صدر اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ اب این آر سی کا نفاذ پورے ملک میں کیا جائے گا اور تمام غیرقانونی تارکین وطن کو باہر نکالا جائے گا۔

خیال رہے کہ نبھاش سرکار نے رانا گھاٹ لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار جگن ناتھ سرکار کے لئے خوب تشہیر کی تھی۔ نبھاش خود کشی معاملہ کی ابتدائی تفتیش کے بعد پولس کا خیال ہے کہ نبھاش نے کسی زہریلے مادے کا استعمال کر کے اپنی جان دی ہے۔ پولس کے مطابق حالت بگڑنے پر نبھاش کو شکتی نگر ضلع اسپتال لے جایا گیا لیکن انہوں نے راستہ میں ہی دم توڑ دیا۔


حالانکہ نبھاش کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ نبھاش نے این آر سی کے خوف سے خود کشی نہیں کی ہے۔ نیشنل ہیرالڈ نے نبھاش کے پڑوسی دیپک رائے سے فون پر بات کی، جن کا کہنا ہے کہ نبھاش کے اہل خانہ خود کشی کی اصل وجہ کو بیان کرنے سے ہچکچا رہے ہیں۔

دیپک رائے نے کہا، ’’یہاں بہت سے بنگلہ دیشی پناہ گزین ہیں، جو کہ این آر سی لفظ سے ہی خوف کھاتے ہیں، کیونکہ آسام میں تقریباً 12 لاکھ ہندو بھی این آر سی سے باہر ہو گئے ہیں۔ وہ لوگ گھبرائے ہوئے ہیں لیکن کیا سکتے ہیں۔ ان کے پاس کوئی دستاویز تو ہیں نہیں۔ نبھاش کے ساتھ بھی ایسا ہی تھا۔ میں یہاں پیدا ہوا ہوں اور یہاں سب کو جانتا ہوں۔ یہاں تک کہ بی جے پی کے امیدوار جگن ناتھ سرکار بھی ایک پناہ گزین ہی ہیں۔‘‘


وہیں سی پی ایم پولت بیورو کے رکن اور سابق رکن پارلیمان محمد سلیم بھی دعویٰ کرتے ہیں کہ نبھاش نے امت شاہ کے بیان کے بعد این آر سی کے خوف سے خود کشی کی ہے۔ اس کے علاوہ سی پی ایم کے ضلع سکریٹری سمت ڈے کا کہنا ہے کہ ’’ہمارے ذرائع بتاتے ہیں کہ وہ این آر سی سے بہت زیادہ خوف زدہ تھا۔ ہم نے اس معاملہ میں جانچ کا مطالبہ کیا ہے تاکہ خود کشی کی اصل وجہ منظر عام پر آ سکے۔ ‘‘

نبھاش کے ایک اور پڑوسی نے بتایا، ’’نبھاش کے بڑے بھائی خواہ یہ کہتے رہیں کہ اسے نشہ کی لت تھی لیکن ہمیں معلوم ہے کہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ یہ کھاتے پیتے لوگ ہیں، یہاں کا گھر انہوں نے کرایہ پر دیا ہوا ہے۔ نبھاش راجستھان کے ادے پور میں کام کرتا تھا۔ دراصل این آر سی آنے کے بعد سے ہی یہاں کے تمام تارکین وطن میں خوف پایا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Oct 2019, 4:57 PM