بی جے پی کی ہارس ٹریڈنگ کی سازش ناکام ہوگی: گہلوت

اشوک گہلوت نے کہا کہ بی جے پی نے ماضی میں بھی ہارس ٹریڈنگ کی سازش رچی تھی اور اس وقت جو سازش ہو رہی ہے وہ پوری طرح ناکام ہو گی۔

اشوک گہلوت، تصویر آئی اے این ایس
اشوک گہلوت، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

ادے پور: راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر راجیہ سبھا انتخابات میں ایم ایل اے کو خریدوفروخت کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ ہم سب متحد ہیں اور بی جے پی کی ہارس ٹریڈنگ کی جاری سازش ناکام ہو جائے گی۔

کانگریس اور اس کے حمایت یافتہ ایم ایل اے کو ہارس ٹریڈنگ سے بچانے کے لیے ادے پور میں پہنچے اشوک گہلوت نے آج میڈیا سے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے ماضی میں بھی ہارس ٹریڈنگ کی سازش رچی تھی اور اس وقت جو سازش ہو رہی ہے وہ پوری طرح ناکام ہو گی۔


10 جون کی شام سب کچھ سامنے آجائے گا اور جو سازشیں ہو رہی ہیں وہ کامیاب نہیں ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ جب ایک صنعتکار آتا ہے تو وہ کیوں آیا ہے، نمبر نہیں ہے اور بی جے پی ووٹ کہاں سے لے گی۔ جو ہمارے ساتھ متحد تھے، بحران میں ساتھ تھے، وہ کیسے ان کا ساتھ دیں گے۔ پتہ نہیں بی جے پی ہائی کمان اور مقامی لیڈروں کے درمیان کیا ہوا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کنبہ متحد ہے اور ہم تینوں سیٹیں جیتیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جب حکومت بحران کا شکار تھی اور اس وقت جن ایم ایل اے نے حکومت کا ساتھ دیا تھا، ان سے توقع کیوں ہے۔ کیونکہ میڈیا کے اندر ایک ماحول بنا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایل اے کو کچھ مسئلہ ہے اور اگر وہ مجھ سے کچھ بات کریں تو اس میں کوئی بری بات نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب پچھلے اسمبلی انتخابات کے دوران کانگریس کو 99 سیٹیں ملیں اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے ایم ایل اے نے حکومت کو مضبوط بنانے کے لئے کانگریس میں شمولیت اختیار کی تو انہوں نے کانگریس میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔


اشوک گہلوت نے کہا کہ حکومت تب ہی مستحکم اور مضبوط ہوگی جب ہم تعداد میں ہوں گے۔ ہو سکتا ہے کہ اس وقت جو مذاکرات ہوئے ہوں گے، حالانکہ اس وقت کوئی شرط نہیں رکھی گئی تھی لیکن ایک طرز عمل ہے اور ایک توقع ہے کہ علاقے میں ترقی اور کام ہو گا اور کوئی نہ کوئی کمی ضرور رہی ہو گی۔ معمولی ناراضگی تھی، آج سب ساتھ ہیں اور کسی سے کوئی شکایت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مل کر تینوں سیٹیں جیتیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */