لو جہاد کے نام پر ہاپوڑ میں فساد کی کوشش

شعیب اور ودیا نے کافی وقت پہلے کورٹ میرج کر لیا تھا، وہ ایک ساتھ رہنے کے لئے پر عزم ہیں لیکن بی جے پی کارکنان کچھ سننے کو تیار نہیں اور شہر کا ماحول خراب کرنے پر آمادہ ہیں۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
user

عمران خان

ہاپوڑ۔ اتر پردیش میں جب سے بی جے پی کی حکومت آئی ہے تب سے نظم و نسق کا برا حال ہے اور ماحول خراب کرنے کا کام بھی سب سے زیادہ بر سر اقتدار بی جے پی کے کارکنان ہی انجام دے رہے ہیں۔ یوگی آدتیہ ناتھ سے صوبے کے حالات سنبھالے نہیں سنبھل رہے ہیں۔ ابھی بی ایچ یو میں چھیڑ خانی کے خلاف دھرنا دے رہیں طالبات کو پولس کی طرف سے پیٹے جانے کا معاملہ ٹھنڈا بھی نہیں ہوا کہ اتر پردیش کے ہی ہاپوڑ میں بی جے پی کارکنان نے دوسری بھگوا تنظیموں کے ساتھ مل کر ماحول خراب کرنے اور فساد بھڑکانے کی کوشش کی ہے۔ ہجوم کی شکل میں کارکنان کرائے پر رہ رہے ایک جوڑے کے مکان پر پہنچے اور ہنگامہ کرنے لگے۔ پولس نے بمشکل موقع پر پہنچ کر معاملہ کو سنبھالا لیکن حالات ابھی کشیدہ بنے ہوئے ہیں۔



تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز

ہاپوڑ واقع دیو لوک کالونی میں بہار کے سیتا مڑھی کا رہنے والا شعیب عالم جو کہ کمپوٹر انسٹی ٹیوٹ چلاتا ہے، گزشتہ 4 مہینے سے کرائے کے مکان میں رہ رہا ہے۔ شعیب نے بہار کی ہی رہنے والی ودیا شریواستو سے کورٹ میرج کیا ہوا ہے۔ آج ودیا کے گھر والوں کو ساتھ لے کر بی جے پی، وی ایچ پی، بجرنگ دل، ہندو یوا واہنی اور اے بی وی پی کے کارکنان بڑی تعداد میں اکٹھا ہوکر شعیب کے مکان پر پہنچ کر ہنگامہ کرنے اور انہوں نے جوڑے کو کھینچے کی کوشش بھی کی۔ اطلاع ملنے پر پولس موقع پر پہنچی اور ہنگامہ کر رہے لوگوں کو وہاں سے لوٹ جانے کو کہا جب انہوں نے کوئی بات نہیں سنی تو پولس نے لاٹھی چارج کر دیا جس میں کئی کارکنان زخمی ہوئے۔ اس کے بعد شعیب اور ودیا کی کی حفاظت کے پیش نظر پولس انہیں اپنے ساتھ کوتوالی لے گئی۔



تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز

لاٹھی چارج کی اطلاع جیسے ہی آس پاس کے علاقوں میں پھیلی بھگوا تنظیموں سے وابستہ لوگ موقع پر سینکڑوں کی تعداد میں اکٹھا ہو کر میرٹھ روڑ واقع ایس ایس پی کی رہائش پر احتجاجی مظاہرہ کرنے لگے جن میں صدر حلقہ انتخاب سے بی جے پی کے رکن اسمبلی وجے پال آڑھتی اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رجندر اگروال بھی شامل تھے۔



تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز

رکن اسمبلی وجے پال آڑھتی کا کہنا تھا کہ پولس بی جے پی کارکنان کو قانون کا سبق پڑھاتی ہے لیکن شہر میں ہو رہے غیر قانونی کاموں کو نہیں روکتی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسے پولس افسران جو ان کا کہا نہیں مانتے انہیں علاقہ میں نہیں رہنے دیا جائے گا۔ بی جے پی کارکنان کا صاف کہنا ہے کہ مرکز اور یو پی میں ان کی حکومت ہے اس لئے پولس کو ہماری بات ماننی ہی پڑے گی۔ ان کا مطالبہ ہے کہ کوتوالی کے تمام پولس افسروں اور اہلکاروں کا تبادلہ کر دیا جائے نہیں تو وہ احتجاج کرتے رہیں گے۔ تبادلہ نہ ہونے پر بی جے پی کے ایک کارکن نے تو پاپوڑ کوتوالی کو آگ تک لگانے کی دھمکی دے ڈالی۔ بی جے پی کارکنان کا الزام ہے کہ پولس خود لو جہاد کے معاملوں کو بڑھاوا دینے میں ملوث ہے اور جب وہ اس کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں تو ان پر لاٹھی چارج کیا جاتا ہے۔

دھرنے پر بیٹھے بی جے پی کے جنرل سیکرٹیری کو منانے کی کوشش کرتے ایس ڈی ایم صدر
دھرنے پر بیٹھے بی جے پی کے جنرل سیکرٹیری کو منانے کی کوشش کرتے ایس ڈی ایم صدر

واضح رہے کہ شعیب اور ودیا نے غازی آباد میں کافی پہلے کورٹ کر لیا تھا اور ایک ساتھ رہتے ہیں اور آگے بھی ساتھ رہنے کے خواہشمند ہیں۔ ودیا شریواستو کا کہنا ہے، ’’میں نے اپنی مرضی سے شعیب کے ساتھ شادی کی ہے اس لئے میں اپنے گھر والوں کے ساتھ واپس نہیں جانا چاہتی۔‘‘

دیو لوک کالونی میں موقع پر پہنچے سی او صدر پون کمار
دیو لوک کالونی میں موقع پر پہنچے سی او صدر پون کمار

وہیں کوتوال سمر جیت سنگھ کا کہنا ہے’’لڑکی بالغ ہے اور اپنی مرضی سے اس نے شادی کی ہے ایسے میں جوڑے کی پوری حفاظت کی جائے گی‘‘۔ پولس نے ابھی تک اس معاملہ میں کوئی مقدمہ درج نہیں کیا ہے۔

    اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 24 Sep 2017, 8:24 PM