بی جے پی کو ’سی اے اے‘ کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا: یشونت سنہا

بی جے پی کے سابق سینئر رہنما یشونت سنہا نے ’بھگوا پارٹی‘ پر حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی نے اس قانون کو بلا ضرورت ملک پر مسلط کرنے کی کوشش کی ہے اور اس کا خمیازہ اسے جلد یا بدیر بھگتنا پڑے گا

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: بی جے پی کے سابق سینئر رہنما یشونت سنہا نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے حوالہ سے ’بھگوا پارٹی‘ پر حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی نے اس قانون کو بلا ضرورت ملک پر مسلط کرنے کی کوشش کی ہے اور اس کا اس کا خمیازہ اسے جلد بدیر بھگتنا پڑے گا۔

قابل ذکر ہے کہ یشونت سنہا سی اے اے اور این پی آر کے خلاف 9 جنوری کو ممبئی سے شروع ہونے والی }گاندھی شانتی یاترا -2020‘ کی قیادت کر رہے ہیں۔ تمام ریاستوں سے گزرنے والی یہ یاترا سنیچر کے روز اتر پردیش میں داخل ہو جائے گی۔ یوپی میں سب سے پہلے یاترا آگرہ پہنچے گی اور پھر لکھنؤ جائے گی۔ یاترا 30 جنوری 2020 کو دہلی کے راج گھاٹ پر اختتام پذیر ہوگی۔

یشونت سنہا نے جمعہ کے روز خبررساں ایجنسی ’آئی این ایس‘ کے ساتھ فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’بھارتیہ جنتا پارٹی نے ملک پر سی اے اے کو مسلط کیا ہے۔ آج نہیں تو کل حقیقت سامنے آئے گی اور ملک کے عوام کے خلاف اٹھائے گئے اس بیجا قدم کا خمیازہ بی جے پی کو بھگتنا پڑے گا۔

یشونت سنہا نے ممبئی کے گیٹوے آف انڈیا سے یاترا کا آغاز کیا تھا۔ انہوں نے یاترا کو پُر امن بتایا، جوکہ مہاراشٹر، گجرات اور راجستھان کا سفر طے کرنے کے بعد راجستھان پہنچی ہے۔


ایک زمانے میں بی جے پی کے اہم حکمت عملی ساز رہے ملک کے سابق وزیر خزانہ یشونت سنہا اب وہ بی جے پی کی پالیسیوں کے خلاف کیوں کھڑے ہو گئے ہیں؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا، ’’میں پالیسی سے تئیں سرشار شخص ہوں۔ میں اب تک کی اپنی کئی دہائیوں کی سیاسی زندگی میں کبھی بھی غیر ضروری لڑائی میں نہیں اترا۔ جب تک بی جے پی نے ملکی مفاد کی بات کی، میں اس کے ساتھ کھڑا رہا۔ یہ سب نظریات کے ملنے اور نہ ملنے پر منحصر ہے۔ پالیسیاں بنتی بگڑتی ہیں لیکن خیالات انسان کے اپنے ہوتے ہیں۔‘‘

سی اے اے کے خلاف نکالی جا رہی اس ’گاندھی شانتی یاترا‘ میں یشونت سنہا کے ساتھ ممبئی سے ہی چل رہے سماجوادی پارٹی کے قومی ترجمان آئی پی سنگھ کہا، ، ’’بی جے پی وسط میں ہی اس شانتی یاترا کو ختم کرنے کی حکمت عملی بناتی رہ گئی۔ ہم لوگ تب تک کئی ریاستوں کو عبور کر چکے تھے۔ قول اور فعل میں تضاد نہ ہو تو بہتر کاموں کو کرنے میں دیر نہیں لگتی اور نہ ہی کوئی رکاوٹ راستہ روک سکتی۔‘‘


انہوں نے مزید کہا، ’’یہ گاندھی شانتی یاترا کسی ایک کی نہیں ہے، ہر ایک کی ہے۔ بی جے پی کے ذریعہ مسلط کردہ سی اے اے کی پرامن مخالفت کا اس سے بہتر طریقہ شاید یشونت سنہا جیسے سینئر اور تجربہ کار رہنما کی نظر میں کوئی دوسرا نہیں رہا ہوگا۔ لیکن اس ’گاندھی شانتی یاترا‘ کے پیچھے بھی مرکز کی بی جے پی اتر پردیش کی یوگی حکومت پڑی ہے۔ یاترا جب 25 جنوری بروز ہفتہ آگرہ میں داخل ہوگی کی سرکاری مشینری اس میں رخنہ اندازی کی سازش رچ رہی ہوگی۔ لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ کیونکہ یاترا کا مقصد ووٹ بٹورنا نہیں ہے بلکہ بی جے پی کی ملک مخالف پالیسیوں کی پرامن مخالفت کرنا ہے۔‘‘

یہ گاندھی شانتی یاترا اتوار 26 جنوری یعنی یوم جمہوریہ کو سماج وادی پارٹی کا مضبوط گڑھ سمجھے جانے والے اٹاوہ کے سیفئی میں پہنچے گی۔ سیفئی سے ایس پی صدر اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو بھی اس یاترا میں شامل ہوں گے۔ اس کے بعد یشونت سنہا اور اکھلیش یادو کی رہنمائی میں یاترا 27 جنوری یعنی پیر کے روز لکھنؤ پہنچے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 24 Jan 2020, 5:11 PM