پنجاب: بی جے پی پر عآپ کے 11 اراکین اسمبلی کو خریدنے کی کوشش اور جان سے مارنے کی دھمکی دینے کا الزام

مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے چیما نے کہا کہ بی جے پی پنجاب میں ایک سیریل کلر کی شکل میں کام کر رہی ہے اور پنجاب میں عآپ حکومت کو ختم کرنے کے لیے ملک مخالف طاقتیں شامل ہو گئی ہیں۔

ہرپال سنگھ چیما، تصویر آئی اے این ایس
ہرپال سنگھ چیما، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

مرکزی حکومت پر پنجاب میں عآپ حکومت کو غیر مستحکم کرنے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں تازہ بیان ریاستی وزیر مالیات ہرپال سنگھ چیما کا سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بدھ کے روز ان 11 اراکین کے ناموں کا انکشاف کیا گیا ہے جنھوں نے پنجاب میں عآپ حکومت کو جھٹکا دینے کی کوشش کی۔ 11 اراکین اسمبلی میں دنیش چڈا، رمن اروڑا، بدھ رام، کلونت پانڈوری، نرندر کور بھراج، رجنیش دہیا، روپندر سنگھ ہیپی، شیتل انگرل، منجیت سنگھ بلاس پور، لبھ سنگھ اگوکے اور بلجندر سنگھ شامل تھے۔

اس الزام کو بی جے پی نے سرے سے خارج کر دیا ہے اور کہا ہے کہ عآپ اپنی حکومتی ناکامیوں سے عوام کا دھیان ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔ چیما نے الزام لگایا کہ رکن اسمبلی انگرل کو بھی جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی۔ انھوں نے کہا کہ ’’وہ تنہا نہیں ہیں۔ کچھ دیگر اراکین اسمبلی کو بھی بی جے پی کے ایجنٹوں نے جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔ 35 اراکین اسمبلی سے رابطہ کیا گیا ہے اور ان میں سے 10 کو جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہے۔‘‘


وزیر مالیات نے کہا کہ ’’میں ان اراکین اسمبلی کو ڈی جی پی سے ملانے کے لیے لے جا رہا ہوں۔ ان سے معاملے کی جانچ کرنے کی گزارش کروں گا۔ ہم ان سے ایف آئی آر درج کرنے کی گزارش کرنے جا رہے ہیں۔ ہم ان کے خلاف سبھی ثبوت جمع کر رہے ہیں۔‘‘

میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے چیما نے منگل کے روز کہا تھا کہ ’آپریشن لوٹس‘ کے تحت دہلی اور پنجاب کے بی جے پی کے کئی لیڈران اور ایجنٹس نے گزشتہ سات دنوں میں عآپ کے کم از کم 10 اراکین اسمبلی سے فون پر رابطہ کیا ہے اور عآپ کو چھوڑنے اور بی جے پی میں شامل ہونے کے لیے ہر ایک کو 25 کروڑ روپے کی پیشکش کی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کے ایک سرکردہ لیڈر کے ساتھ عآپ اراکین اسمبلی کی میٹنگ کا انتظام اور انھیں روپے دینے کی پیشکش کی جا رہی تھی۔ ریاست میں بی جے پی کے ساتھ حکومت بنانے کے بعد انھیں کابینہ وزیر کا عہدہ بھی دینے کا وعدہ کیا تھا۔


مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے چیما نے کہا کہ بی جے پی پنجاب میں ایک سیریل کلر کی طرح کام کر رہی ہے اور پنجاب میں عآپ حکومت کو اکھاڑ پھینکنے کے لیے ملک مخالف قوتیں شامل ہو گئی ہیں، کیونکہ وہ وزیر اعلیٰ بھگونت مان کی قیادت میں تیز رفتار حکومت کے کام کو ہضم نہیں کر پا رہے ہیں۔ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’عآپ لیڈران کے خلاف مرکزی جانچ ایجنسیوں کا استعمال کرنے اور دہلی میں اراکین اسمبلی کو پیسہ دینے کے بعد اب بی جے پی پنجاب میں اراکین اسمبلی کو خریدنے کی کوشش کر رہی ہے۔‘‘

چیما کا کہنا ہے کہ ’’بی جے پی ایک سیریل کلر ہے جو اپوزیشن پارٹی لیڈران کو ایجنسیوں اور پیسے سے مجبور کر کے ہر ریاست میں حکومتوں کو ایک ایک کر کے گرا رہی ہے۔ ’آپریشن لوٹس‘ کے تحت جمہوریت کے اس قتل میں اگلا ہدف پنجاب ہے۔‘‘ انھوں نے بتایا کہ ’’بی جے پی جہاں بھی ہارتی ہے، یہ لوگ سی بی آئی، ای ڈی اور پیسوں کی مدد سے اراکین اسمبلی کو توڑ کر اپنی حکومت بناتے ہیں۔ انھوں نے ایسا گوا، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر اور اروناچل پردیش میں کیا۔ اب وہ پنجاب میں ایسا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔