بی جے پی کی کم فرق سے ہار جیت والی نشستوں پر ووٹروں کے نام خارج کرانے کی کوشش: تیجسوی یادو
تیجسوی یادو نے بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ وہ کم فرق سے جیتی ہاری سیٹوں پر مخصوص طبقے کے ووٹروں کے نام ووٹر لسٹ سے خارج کروا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم جمہوریت کو یرغمال نہیں بننے دیں گے‘‘

تیجسوی یادو (فائل) / آئی اے این ایس
پٹنہ: بہار میں اسمبلی انتخابات سے پہلے ووٹر فہرست کے خصوصی گہرے جائزے (اسپیشل انٹینسیو ریویژن، ایس آئی آر) کو لے کر اپوزیشن نے الیکشن کمیشن اور حکمراں بی جے پی پر نیا محاذ کھول دیا ہے۔ راشٹریہ جنتا دل کے رہنما اور قائدِ حزب اختلاف تیجسوی یادو نے بدھ کو دعویٰ کیا کہ بی جے پی ان اسمبلی حلقوں میں ووٹروں کے نام کاٹنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جہاں پچھلے انتخابات میں معمولی فرق سے ہار یا جیت ہوئی تھی۔
تیجسوی یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر لکھا، ’’بہار میں اس وقت تقریباً 7 کروڑ 90 لاکھ ووٹر رجسٹرڈ ہیں۔ اگر بی جے پی کی ہدایت پر محض ایک فیصد ووٹروں کے نام بھی ہٹائے گئے، تو تقریباً 7 لاکھ 90 ہزار ووٹر فہرست سے غائب ہو جائیں گے۔ ہم نے تو صرف ایک فیصد کا اندازہ لگایا ہے، جبکہ ان کا مقصد اس سے کہیں زیادہ یعنی چار سے پانچ فیصد ووٹوں کو نکالنے کا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید لکھا، ’’اگر ان 7 لاکھ 90 ہزار ووٹروں کو ریاست کی 243 اسمبلی نشستوں میں تقسیم کریں تو ہر حلقے سے تقریباً 3250 ووٹ کاٹے جا سکتے ہیں۔ ریاست میں 77,895 پولنگ اسٹیشن ہیں اور ہر اسمبلی حلقے میں اوسطاً 320 بوتھ ہیں۔ اب اگر ایک بوتھ سے صرف 10 ووٹ بھی غائب کیے جائیں تو پوری سیٹ پر 3200 ووٹ کم کیے جا سکتے ہیں۔‘‘
تیجسوی نے انتخابی اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’’2015 کے اسمبلی انتخابات میں 3000 ووٹ سے کم فرق والی 15 نشستیں تھیں، جبکہ 2020 میں ایسی سیٹوں کی تعداد بڑھ کر 35 ہو گئی۔ اگر 5000 ووٹ سے کم فرق والی سیٹوں کو دیکھا جائے تو 2015 میں ایسی 32 اور 2020 میں 52 نشستیں تھیں۔‘‘
انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی اور الیکشن کمیشن کی ملی بھگت سے انہی کم فرق والی نشستوں پر مخصوص طبقے، برادریوں اور علاقوں کے ووٹروں کو فہرست سے نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ تیجسوی نے کہا، ’’ہمیں مکمل اندیشہ ہے کہ جن نشستوں پر مقابلہ سخت رہا، وہاں دانستہ طور پر خاص ووٹروں کو نشانہ بنا کر نام خارج کیے جا رہے ہیں۔ مگر ہم سب ہوشیار ہیں، ہمارے کارکن گھر گھر جا کر عوام کو اس سازش سے باخبر کر رہے ہیں۔‘‘
آخر میں انہوں نے دو ٹوک کہا، ’’ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ یہ لوگ جس طریقے سے جمہوریت کو کمزور کرنا چاہتے ہیں، ہم اس کی ہر سطح پر مزاحمت کریں گے۔ جمہوریت کسی جماعت کی جاگیر نہیں، عوام کی امانت ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔