سی بی آئی کے اعلی افسران کے مابین رسہ کشی، خاموش رہ گئیں بی جے پی کی ترجمان

بی جے پی کی ترجمان میناکشی لیکھی نے کہا کہ اس سلسلہ میں حکومت جلد ہی اپنا موقف رکھے گی اور بعد میں پارٹی کی جانب سے بھی اپنی بات رکھی جائے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی) نے مرکزی تفتیشی بیور(سی بی آئی) کے اعلی افسران کے درمیان رسہ کشی اور خصوصی ڈائریکٹر کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے کے معاملہ میں خاموشی اختیار کرلی اور کہا کہ حکومت اس معاملہ میں جلد ہی اپنا ردعمل ظاہر کرے گی۔

بی جے پی کی ترجمان میناکشی لیکھی نے پریس کانفرنس میں سی بی آئی معاملہ میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس بارے میں دوطرح کی رپورٹیں آرہی ہیں۔ خصوصی ڈائریکٹر کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے جبکہ خصوصی ڈائریکٹر نے ڈائریکٹر پر الزامات عائد کئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ عوام کا اعتماد سی بی آئی اور دیگر اداروں پر برقرار رہے۔ لیکھی نے کہا کہ اس سلسلہ میں حکومت جلد ہی اپنا موقف رکھے گی۔ بعد میں پارٹی بھی اپنی بات رکھے گی۔

واضح رہے، کانگریس صدر راہل گاندھی نے اس معاملہ پر وزیراعظم نریندرمودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گودھرا معاملہ کی جانچ کرنے والی ایس آئی ٹی کے رکن رہے اور اس وقت سی بی آئی میں نمبر دو کی حیثیت رکھنے والے گجرات کیڈر کے افسر راکیش استھانہ شروع سے ہی وزیراعظم کے چہیتے ہیں اور بدعنوانی میں پکڑے گئے ہیں۔ مودی کے دورحکومت میں سی بی آئی سیاسی انتقامی کارروائی کا آلہ کار بن گئی ہے۔ داخلی لڑائی کی وجہ سے ادارے کی ساکھ گرتی جارہی ہے ۔

بعد ازاں، سی بی آئی انے اسی کیس کے حوالہ سے اپنے ڈپٹی ایس پی دیویندر کمار کو بھی گرفتار کر لیا۔ دیویندر کو معین قریشی سے تعلقات کی بنا پر گرفتار کیا گیا ہے۔ دیویندر کمار سی بی آئی کے خصوصی ڈائریکٹر راکیش استھانہ کے بدعنوانی معاملہ میں ملزم ہیں۔ سی بی آئی نے راکیش استھانہ سمیت کئی افراد کے خلاف رشوت لینے کے الزام میں ایف آئی درج کی ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ سی بی آئی نے میٹ ایکسپورٹر معین قریشی معاملہ میں رشوت کے الزامات میں استھانہ، کمار اور کچھ دیگر لوگوں کے خلاف حال ہی میں ایف آئی آر درج کی ہے۔ الزام ہے کہ انھوں نے معاملہ میں ایک گواہ ستیش سانا کے بیان میں ہیر پھیر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

ان کے مطابق یہ بتایا گیا کہ ستیش سانا کا بیان گزشتہ 26 ستمبر کو استھانہ کی قیادت میں ایک جانچ ٹیم نے دہلی میں درج کیا تھا لیکن ایجنسی کی جانچ میں سامنے آیا ہے کہ اس دن ستیش سانا حیدرآباد میں تھا۔ دراصل وہ یکم اکتوبر کو دہلی میں جانچ کےعمل میں شامل ہوا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔