بی جے پی محلہ کلینک کا نام بدلنے کی بجائے صحت سہولتوں میں بہتری لائے: دیویندر یادو
دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ محلہ کلینکوں کا نام بدلنے سے دہلی کے عوام کی صحت کے مسائل حل نہیں ہوں گے

دیویندر یادو / تصویر آئی این سی
نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ محلہ کلینکوں کا نام بدلنے سے دہلی کے عوام کی صحت کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بی جے پی کو محلہ کلینکوں کا نام ’آیوشمان آروگیہ مندر’ رکھنے کے بجائے صحت کی سہولتوں میں بہتری لانی چاہیے تاکہ دہلی کے عوام کو معیاری علاج فراہم کیا جا سکے۔
یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی جانب سے دہلی میں 1139 آروگیہ مندر کھولنے کا دعویٰ حقیقت سے بعید ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عام آدمی پارٹی نے دہلی میں 1000 محلہ کلینک کھولنے کا وعدہ کیا تھا، مگر وہ 10 سال کے دوران صرف 533 کلینک ہی کھول پائی۔ ان کلینکوں کی حالت اتنی خراب ہے کہ یہ عوام کی صحت کے لیے کوئی مثبت کردار ادا نہیں کر رہے۔ یادو نے کہا کہ حکومت کو محلہ کلینکوں کے نام بدلنے کی بجائے ان کی حالت بہتر کرنی چاہیے تاکہ عوام کو صحیح علاج مل سکے۔
دیویندر یادو نے کہا کہ اگر بی جے پی حکومت واقعی دہلی کے عوام کی صحت کے بارے میں سنجیدہ ہے، تو اسے محلہ کلینکوں کا نام ’آیوشمان آروگیہ مندر‘ رکھنے کے بجائے ان کا نام ’ڈاکٹر امبیڈکر پرائمری ہیلتھ سینٹر‘ رکھنا چاہیے۔ انہوں نے اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے آئین میں غریبوں، پسماندہ طبقات اور نچلے طبقوں کے لیے خصوصی حقوق فراہم کیے تھے، اس لیے ان کا نام ان کلینکوں میں ہونا چاہیے۔
یادو نے مزید کہا کہ کانگریس حکومت کے دوران 2013-14 میں 450 ڈسپنسریاں کھولی گئی تھیں، جن میں موبائل ہیلتھ کلینک اور اسکول ہیلتھ اسکیم شامل تھی۔ مگر عام آدمی پارٹی نے ان کو بند کر کے محلہ کلینک شروع کیے۔ یادو کے مطابق، یہ محلہ کلینک کبھی بھی عوام کے علاج کے لیے کافی نہیں تھے اور ان کی حالت اب تک خراب ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی کی حکومت عوام کے صحت کے مسائل کو سنجیدگی سے حل کرنا چاہتی ہے، تو اس کو محلہ کلینکوں کی حالت بہتر کرنی چاہیے، نہ کہ محض ان کا نام بدلنے پر توجہ دینی چاہیے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔