چناؤ نزدیک آتے ہی بی جے پی کو رام مندر نظر آتا ہے، یوگی کے وزیر رجبھر کا بیان

راجبھر نے بی جے پی حکومت کو کٹہرے میں کھڑ ا کرتے ہوئے کہا ’’بی جے پی حکومت رام بھروسے چل رہی ہے اور جب جب انتخابات نزدیک آتے ہیں تو بی جے پی لیڈران کو رام مندر نظر آتا ہے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

ناظمہ فہیم

مرادآباد: بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ ملک کے اقتدار پرپچاس سال قابض رہنے کا خواب دیکھ رہے ہیں جب کہ بی جے پی کے کئی بڑے چہرے پارٹی کے خلاف بیان بازی کرتے نظر آرہے ہیں۔ بی جے پی کے اتحادی تو کھل کر بی جے پی کی پول کھولنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑ رہے ہیں یوپی حکومت میں کابنی وزیر سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے قومی صدر اوم پرکاش راجبھر جو یوگی حکومت کے خلاف بیان بازی کرنے کو لے کر سرخیوںمیں رہتے ہیں۔

راجبھر نے ایک بار پھر بی جے پی حکومت کو کٹہرے میں کھڑ ا رکرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت رام بھروسے چل رہی ہے انھوں نے صاف صاف کہا کہ جب جب انتخابات نزدیک آتے ہیں تو بی جے پی کو رام مندر نظر آتا ہے۔

راجبھر جمعہ کے روز مرادآباد سرکٹ ہاؤس پہنچے جہاں انھوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یوپی کی یوگی حکومت نے کوئی بھی ترقیاتی کام نہیں کیا بلکہ یوپی کی عوام کو گمراہ کرنے کا کام کیا ہے اور ہندو مسلمانوں کو آپس میں لڑانے میں کوئی کثر نہیں چھوڑی ہے۔

یوپی کے کابینی وزیر راجبھر کے لئے کہا جاتا ہے کہ وہ اقتدار میں رہ کر حسب اختلاف لیڈر کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ میں ایسی ہی بولتا رہوں گا ہمت ہے تو بی جے پی اتحاد سے باہر کرکے دکھائے ۔ راجبھر نے کہا کہ موجودہ حکومت میں وزیر اعلیٰ کو اس بات کی فکر نہیں ہے کہ صوبے کے بے روزگار نوجوانوں کو روزگارملے ، غریب بچوںکو اچھی تعلیم ملے فکر ہے تو صرف اس بات کی کہ کس طرح 2019 کے پارلیمانی انتخابات میں جیت حاصل کی جائے چاہے پھر اس کے لئے کوئی بھی اقدام کرنا پڑے۔ رام مندر کی تعمیر کا مدعہ اسی کوشش کی ایک کڑی ہے۔

انھوں نے کہا کہ صوبے کے ووٹر کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔سماجوادی اور بی ایس پی کے اتحاد کے کیا اثرات ہوں گے اس سوال پر انھوں نے کہا کہ یہ اتحاد بی جے پی کا صفایا کردے گا۔ انھوں نے کہا کہ ہماری بی جے پی حکومت سے یہ شکایت ہے کہ انتخابات کے دوران یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ جو کمزور طبقہ ریزویشن سے محروم ہیں ان کو ریزرویشن دیا جائے گا اور سرکاری پرائمری اداروں کے تعلیمی نظام کو درست کیا جائے گا۔ پانچ سال مرکزی حکومت کو پورے ہونے جارہے ہیں اور 19 مہینے یوپی کی بی جے پی حکومت کو ہوچکے ہیں مگر بی جے پی حکومت نے کوئی بھی ایسا کام نہیں کیا جس سے ہم مطمئن ہوسکیں۔

حالانکہ انھوں نے ایک بار پھر یہ کہا کہ نذریاتی اختلافات بھائیوں میں ہوتے ہیں ہمارے اور بھاجپا کے بیچ بھی ایسے ہی اختلافات ہیں مگر ہم بھاجپا کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔ انھوں نے بی جے پی کی مرکزی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سی بی آئی جیسے تفتیشی ادارے کو کمزور کرنے کا کام کیا ہے۔اور ملک کے عوام جس پریشانی سے گزر رہے ہی وہ سب کے سامنے ہے۔

سردار پٹیل کے مجسمے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس بات پر قطعی اعتراض نہیں ہے کہ ان کا مجسمہ بنایا گیا مگر یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے بی ایس پی سربراہ مایاوتی جی کے ذریعہ بابا صاحب امبیڈکر کے مجسمے بنائے جانے پر کہا تھا کہ عوام کا کروڑوں روپیہ مجسموں پر خرچ کیا جارہا ہے اس پیسے سے ملک کے ترقیاتی کام ہوسکتے تھے۔ تو پھر سردار پٹیل کے مجسمے پراتنی بڑی رقم کیوں خرچ کی؟

راجبھر نے 2019 کے انتخابات میں بی جے پی کہاں کھڑی ہوگی اس سوال پر کہا ’’ہم صوبے کی سیاست کرتے ہیں مرکزی سیاست کا ہمیں بہت زیادہ اندازہ نہیں ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔