آگرہ ٹول پلازہ پر غنڈہ گردی معاملہ میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے دو سیکورٹی اہلکار گرفتار

اترپردیش کے آگرہ میں ٹول پلازہ پر ملازمین سے مار پیٹ کرنے اور گولی چلانے سے متعلق بی جے پی رکن پارلیمنٹ کٹھیریا کے دونوں سیکورٹی اہلکار گرفتار کر لیے گئے ہیں۔ ان کے نام پنکو اور ویپن کمار ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کے آگرہ میں ٹول پلازہ پر ٹول ملازمین سے مار پیٹ کرنے اور گولی چلانے کے معاملے میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ رام شنکر کٹھیریا کے دو سیکورٹی اہلکاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ رام شنکر کٹھیریا کے خلاف بھی معاملہ درج ہوا تھا۔


سرکل افسر اتل سونکر اور اعتماد پور کے انسپکٹر وکاس تومر نے کہا کہ دونوں ملزمین ویپن چودھری اور پنکو اپادھیائے کو منگل کی رات ٹنڈلا سرحد کے پاس سے گرفتار کیا گیا۔ دونوں کے اوپر کارروائی سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر کی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی میں رکن پارلیمنٹ کے سیکورٹی گارڈ ٹول ملازمین کے ساتھ مار پیٹ اور غنڈہ گردی کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔

اس معاملے پر رام شنکر کٹھیریا نے یہ کہتے ہوئے اپنا دفاع کیا تھا کہ ان کی پارٹی پر کچھ نامعلوم حملہ آوروں نے حملہ کیا تھا۔ گزشتہ ہفتے کے اس واقعہ کے بعد گارڈوں کو معطل کر دیا گیا تھا۔


ٹول پلازہ ملازمین کی پٹائی کے معاملے میں کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ بی جے پی اپنے اراکین پارلیمنٹ کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی ہے۔ پرینکا گاندھی نے اس سلسلے میں ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’انتخاب جیتنے کے بعد بی جے پی لیڈر لوگوں کی پٹائی کر رہے ہیں۔ کچھ بی جے پی لیڈر افسران کی بلّے سے پٹائی کر رہے ہیں جب کہ کچھ نے ٹول ٹیکس مانگنے پر فائرنگ کی اور ٹول ملازمین کی پٹائی کر دی۔ کیا ان کے خلاف سخت کارروائی کا کوئی امکان ہے؟‘‘

غور طلب ہے کہ آگرہ ٹول پلازہ پر ٹول ملازمین نے لین سے ایک ایک گاڑی نکالنے کو کہا تو اس پر تنازعہ شروع ہو گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ ٹول ملازمین نے جب بی جے پی رکن پارلیمنٹ کی گاڑی کو چھوڑ کر باقی گاڑیوں کے لیے ٹول کا پیسہ مانگا تو کٹھیریا کے حامی اور سیکورٹی اہلکار ناراض ہو گئے۔ ناراض ہو کر لاٹھی ڈنڈے لے کر ٹول ملازمین سے مار پیٹ کرنے لگے۔ اس حملے میں کئی ٹول ملازمین زخمی ہو گئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔