مالیگاؤں بم دھماکوں کی اہم ملزم پرگیہ ٹھاکر وزارت دفاع کی پارلیمانی کمیٹی کے لیے نامزد

بامبے ہائی کورٹ نے بی جے پی ایم پی پرگیہ ٹھاکر کو اپریل 2017 میں خراب صحت کی بنیاد پر ضمانت دی تھی۔ اس سے پہلے این آئی اے نے پرگیہ پر مہاراشٹر کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ کے تحت الزام درج کیے تھے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مالیگاؤں بم دھماکوں کی اہم ملزم اور مدھیہ پردیش کے بھوپال سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرگیہ ٹھاکر کو وزارت دفاع کی پارلیمانی کمیٹی کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ اس کمیٹی کی صدارت وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کریں گے۔ کمیٹی میں 21 رکن ہوں گے۔ فی الحال پرگہی سنگھ ٹھاکر پر غیر قانونی سرگرمیاں (انسداد) ایکٹ کے تحت کئی معاملوں میں مقدمہ چل رہا ہے۔

بامبے ہائی کورٹ نے بی جے پی کی موجودہ رکن پارلیمنٹ پرگیہ ٹھاکر کو اپریل 2017 میں خراب صحت کی بنیاد پر ضمانت دے دی تھی۔ اس سے پہلے این آئی اے نے پرگیہ پر مہاراشٹر کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ کے تحت الزام درج کیے تھے۔ ضمانت پر رہا ہونے کے بعد بھوپال سے پرگیہ ٹھاکر لوک سبھا الیکشن میں بھوپال سے بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن میں اتری تھیں اور جیت حاصل کی تھی۔


ضمانت پر رہا ہونے کے بعد سے لگاتار پرگیہ تنازعہ میں رہی ہیں۔ لوک سبھا میں ان کے حلف لینے کے وقت تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا۔ انھوں نے اپنا نام سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر پورن چیتنانند اودھیشانند گری بولا تھا۔ اتنا ہی نہیں، حلف لینے کے بعد انھوں نے بھارت ماتا کی جے بھی بولا۔ کانگریس سمیت لوک سبھا اراکین نے ان کے نام پر اعتراض ظاہر کی اتھا۔ بعد میں اسپیکر کی مداخلت کے بعد یہ معاملہ ختم ہوا تھا۔

لوک سبھا انتخابی تشہیر کے دوران سادھوی نے مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کو حب الوطن بتایا تھا۔ انتکابی تشہیر کے دوران ہی انھوں نے مہاراشٹر اے ٹی ایس کے سابق سربراہ ہیمنت کرکرے کو لے کر بھی متنازعہ بیان دیا تھا۔ دونوں بیانوں کے بعد تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا۔ اپوزیشن نے پرگیہ ٹھاکر کی سخت تنقید کرتے ہوئے معافی کا مطالبہ کیا تھا۔ تنازعہ میں پھنستا دیکھ بی جے پی نے نوٹس جاری کر پرگیہ ٹھاکر سے بیانات کے لیے معافی مانگنے کے لیے کہا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔