دہلی میں مظاہرہ کے دوران بی جے پی رکن پارلیمنٹ منوج تیواری زخمی، داخل اسپتال

یہ حادثہ ڈی ڈی ایم اے کے ذریعہ دہلی میں چھٹھ پوجا کے تہوار پر پابندی عائد کیے جانے کے حکم کے خلاف وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی سرکاری رہائش کے سامنے بی جے پی کے ذریعہ منعقد احتجاجی مظاہرہ کے دوران ہوا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی رہائش کے سامنے مظاہرہ کے دوران واٹر کینن کی زد میں آنے سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ منوج تیواری زخمی ہو گئے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ شمالی مشرقی دہلی کے رکن پارلیمنٹ منوج تیواری کی گردن اور پیر میں چوٹیں آئی ہیں اور ان کو علاج کے لیے صفدر جنگ اسپتال لے جایا گیا ہے۔

یہ حادثہ منگل کو دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی ایم اے) کے قومی راجدھانی میں چھٹھ پوجا کے تہوار پر پابندی عائد کیے جانے کے حکم کے خلاف وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی سرکاری رہائش کے سامنے بی جے پی کے ذریعہ منعقد ایک پروگرام کے دوران ہوئی، جب منوج تیواری واٹر کینن کی زد میں آ گئے۔


دراصل اس مہینے کی شروعات میں ڈی ڈی ایم اے کے ذریعہ جاری تازہ کووڈ-19 ہدایات کے مطابق شہر میں چھٹھ پوجا تقریب عوامی مقامات پر منعقد کرنے سے منع کر دیا گیا ہے اور لوگوں کو اسے اپنے گھروں میں منانے کی صلاح دی گئی ہے۔ اسی حکم کو لے کر دہلی بی جے پی کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔

اس حکم کی مخالفت کرتے ہوئے منوج تیواری نے کہا تھا کہ وہ بہار، جھارکھنڈ، اتر پردیش کے کچھ حصوں اور اتراکھنڈ کے سب سے مقبول تہوار منانے پر روک کے ڈی ڈی ایم اے کے احکامات کی خلاف ورزی کریں گے۔ انھوں نے پوچھا کہ ’’اگر راجدھانی میں سوئمنگ پول کھولنے سے کووڈ کے معاملوں میں اضافہ نہیں ہوا ہے تو چھٹھ پوجا تقریب سے کیسے انفیکشن میں اضافہ ہوگا جہاں لوگ تھوڑی دیر کے لیے پانی میں کھڑے ہوتے ہیں؟‘‘


منوج تیواری نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’کیجریوال حکومت چھٹھ پوجا کے مقامات پر داخلے کے لیے جسمانی حرارت کی جانچ لازمی کر سکتی ہے اور تقاریب کو ویڈیو ریکارڈ کرنا بھی ضروری بنا سکتی ہے۔ دہلی میں تقریباً دو کروڑ ویکسین کی خوراک لگائی جا چکی ہے۔ دہلی میں کووڈ کے معاملے سب سے کم ہیں۔‘‘

واضح رہے کہ اس ایشو پر پوروانچل طبقہ کی حمایت حاصل کرنے کے لیے منوج تیواری نے دہلی میں رتھ یاترا بھی شروع کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */