بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے یونیفارم سول کوڈ سے متعلق پرائیویٹ ممبر بل راجیہ سبھا میں پیش کیا، زوردار ہنگامہ

کروڑی لال مینا کے پرائیویٹ ممبر بل کی بیجو جنتا دل نے شدید مخالفت کی اور پارٹی لیڈران نے ووٹنگ میں حصہ لینے سے انکار کرتے ہوئے ایوان سے ہی واک آؤٹ کر دیا۔

بشکریہ @LiveLawIndia
بشکریہ @LiveLawIndia
user

قومی آوازبیورو

یونیفارم سول کوڈ یعنی یکساں سول کوڈ سے متعلق پرائیویٹ ممبر بل 9 دسمبر کو راجیہ سبھا میں ہنگامہ کے درمیان پیش کیا گیا۔ جمعہ کے روز یہ بل بی جے پی رکن پارلیمنٹ کروڑی لال مینا نے پیش کیا جس کے حق میں 63 ووٹ پڑے اور خلاف میں 23 ووٹ۔ اس بل میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ملک میں یونیفارم سول کوڈ نافذ کرنے کے لیے ایک ’نیشنل انسپکشن اینڈ انوسٹیگیشن کمیشن‘ (قومی معائنہ و تحقیقات کمیشن) بنایا جائے۔

جب بی جے پی رکن پارلیمنٹ یکساں سول کوڈ سے متعلق پرائیویٹ ممبر بل پیش کر رہے تھے تو کانگریس، سماجوادی پارٹی، آر جے ڈی، این سی پی اور ترنمول کانگریس سمیت کئی پارٹیوں نے اس کی شدید مخالفت کی۔ بل پیش کیے جانے کی مخالفت کرتے ہوئے سماجوادی پارٹی رکن پارلیمنٹ رام گوپال یادو نے یہاں تک کہا کہ مسلمان اپنی چچازاد بہن سے شادی کرنا درست مانتے ہیں، کیا ہندو ایسا کر سکتے ہیں۔ اسی لیے سبھی مذاہب کی الگ الگ روایات کو فراموش نہیں کرنا چاہیے۔ کروڑی لال مینا کے پرائیویٹ ممبر بل کی بی جے ڈی (بیجو جنتا دل) نے بھی شدید مخالفت کی اور پارٹی لیڈران نے ووٹنگ میں حصہ لینے سے انکار کرتے ہوئے ایوان سے ہی واک آؤٹ کر دیا۔


آج راجیہ سبھا میں یکساں سول کوڈ سے متعلق پرائیویٹ ممبر بل پیش کیے جانے کے بارے میں حکومت کی طرف سے مرکزی وزیر اور راجیہ سبھا میں ایوان کے لیڈر پیوش گویل نے واضح الفاظ میں اپنی بات رکھی۔ انھوں نے کہا کہ کسی بھی رکن کو بل پیش کرنے اور اپنے ایشوز اٹھانے کا حق ہے۔ پیوش گویل نے بل کی مخالفت کر رہی سبھی پارٹیوں سے کہا کہ بل پیش ہونے کے بعد اس پر بحث ہوگی تب ہر پارٹی اپنی بات رکھ سکے گی۔ حالانکہ سی پی آئی ایم رکن پارلیمنٹ جان بریٹاس نے لاء کمیشن کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یکساں سول کوڈ کی ضرورت ہی نہیں ہے۔

واضح رہے کہ ملک میں لگاتار یکساں سول کوڈ نافذ کرنے کی باتیں چل رہی ہیں۔ بی جے پی حکمراں اتراکھنڈ، مدھیہ پردیش، گجرات اور کرناٹک جیسی ریاستوں نے پہلے سے ہی یونیفارم سول کوڈ نافذ کرنے کا عمل شروع کرنے کی بات کہی ہے۔ ایسے میں آج راجیہ سبھا میں پیش بل کافی اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ حالانکہ پارلیمنٹ میں پرائیویٹ ممبر بل کو پاس کرنا آسان نہیں ہوتا ہے۔ آج تک پارلیمنٹ کی تاریخ میں صرف 3 پرائیویٹ ممبر بل ہی پاس ہوئے ہیں۔ آخری بار 1971 میں ایسا کوئی بل پاس ہوا تھا۔ ویسے گجرات انتخاب کو لے کر جاری بی جے پی مینی فیسٹو میں بھی یکساں سول کوڈ نافذ کرنے کی بات کہی گئی تھی، اور گجرات اسمبلی انتخاب کا نتیجہ برآمد ہونے کے ایک دن بعد ہی راجیہ سبھا میں اس کا بل پیش کر دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔