یوگی حکومت کی کھل گئی قلعی، لکھنؤ ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں بدعنوانی ہوئی دوگنی

اتر پردیش کے بی جے پی رکن اسمبلی ویریندر سنگھ لودھی اور دھرمیندر شاکیہ نے ریاستی وجلنس کمیشن کو خط لکھ کر لکھنؤ ڈیولپمنٹ اتھارٹی پر بدعنوانی کا الزام عائد کیا ہے۔

اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ
اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کے دو اراکین اسمبلی نے لکھنؤ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) میں بدعنوانی ہونے کی اطلاع دیتے ہوئے ریاستی وجلنس کمیشن سے خفیہ جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ دونوں کی جانب سے جاری کیے گئے ایک خط سے یہ معاملہ سامنے آیا ہے۔ ایٹہ ضلع کے مارہرا اسمبلی کے بی جے پی رکن اسمبلی ویریندر سنگھ لودھی اور بدایوں ضلع کے شیخ پورا حلقہ کے بی جے پی رکن اسمبلی دھرمیندر شاکیہ نے یہ خط لکھے ہیں۔

بی جے پی رکن اسمبلی ویریندر سنگھ اور رکن اسمبلی دھرمیندر شاکیہ دونوں نے ہی اپنے خط میں لکھا ہے کہ ’’مجھے اطلاع ملی ہے کہ لکھنؤ ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں زبردست بدعنوانی چل رہی ہے جس میں نوین متل شہری منصوبہ بندی و نقشہ محکمہ کے افسر نقشہ پاس کرانے کے نام پر زبردست کمیشن وصولی کرتے ہیں۔ یہ ہر ایک نقشہ پاس کرانے میں 20 لاکھ سے 50 لاکھ روپے تک کا مطالبہ کر رہے ہیں۔‘‘

انھوں نے مزید لکھا کہ ’’لکھنؤ ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں کوئی بھی کام بغیر پیسہ کے نہیں ہوتا۔ یہاں کھلے عام بدعنوانی ہو رہی ہے۔ اس کی آپ خود خفیہ جانچ کریں۔ یہاں گزشتہ حکومت کے مقابلے میں دوگنی بدعنوانی ہو رہی ہے۔‘‘

رکن اسمبلی ویریندر سنگھ لودھی نے یہ بھی الزام لگایا کہ ’شانِ اودھ‘ بلڈنگ فروخت کرنے کے معاملے میں بھی ایل ڈی اے نے یوگی حکومت کو کروڑوں روپے کا دھوکہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’اس کی فروخت کی ریزرو قیمت 500 کروڑ تھی۔ اس پیسے کو ایل ڈی اے کے افسران نے سانٹھ گانٹھ سے گول مال کر دیا ہے۔ بعد میں اسے 438 کروڑ روپے میں ممبئی کی کمپنی کو فروخت کر دیا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔