’اُپواس‘ کے دوران بی جے پی ممبران اسمبلی اسنیکس کھاتے رہے، کہا ’غلطی سے کھا لیا‘

کانگریس لیڈروں نے اُپواس کے تین گھنٹے پہلے چھولے-بھٹورے کھائے تو بی جے پی کو تکلیف ہوئی تھی اور اب اس کے ہی ممبران اسمبلی اُپواس کے دوران سینڈوِچ اور برفی کھاتے ہوئے دیکھے گئے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

12 اپریل کو وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی سربراہ امت شاہ نے ’اُپواس‘ رکھنے کا اعلان کیا تھا اور ان کے قدم سے قدم ملاتے ہوئے بی جے پی ممبران پارلیمنٹ، ممبران اسمبلی اور دیگر لیڈروں نے بھی اعلان کر دیا کہ وہ بھی اپوزیشن کے ذریعہ پارلیمنٹ نہ چلنے دینے کے احتجاج میں اُپواس رکھیں گے۔ لیکن جب جمعرات کو نریندر مودی اور دیگر بی جے پی لیڈران اُپواس پر تھے اسی دوران دو بی جے پی ممبران اسمبلی ایک میٹنگ میں اسنیکس کھا رہے تھے۔ اس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر بری طرح وائرل ہوا اور ان کے اُپواس کی قلعی کھل گئی۔

یہ دو ممبران اسمبلی مہاراشٹر کے سنجے بھیگڈے اور بھیم راؤ تپکیر ہیں جو مہاراشٹر کے پونے میں ریاستی حکومت میں وزیر گریش باپٹ کے ذریعہ ممبران اسمبلی کی ایک میٹنگ میں شریک ہوئے اور اسنیکس کا مزہ لیتے ہوئے نظر آئے۔ دراصل مہاراشٹر میں وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سمیت بی جے پی کے سبھی ممبران پارلیمنٹ، ممبران اسمبلی اور دیگر لیڈروں نے یک روزہ اُپواس کا فیصلہ کیا تھا۔ فڑنویس کے ساتھ ممبئی بی جے پی سربراہ آشیش شیلار، ممبر پارلیمنٹ پونم مہاجن، اداکار سے ممبر پارلیمنٹ بنے پریش راول اور ممبر اسمبلی پراگ الوانی نے ویلے پارلے میں ریاستی پارٹی صدر دفتر میں بیٹھے۔ لیکن گریش باپٹ کی میٹنگ میں برفی اور سینڈوِچ کھاتے ہوئے بی جے پی ممبران اسمبلی کے ویڈیو نے بی جے پی کے اُپواس پر سوالیہ نشان لگا دیا۔

بعد ازاں جب اس سلسلے میں بھیگڈے اور تپکیر سے سوال کیا گیا اور وائرل ویڈیو کی حقیقت کے بارے میں پوچھا گیا تو مجبوراً انھیں اسنیکس کھانے کی بات قبول کرنی پڑی۔ اس تعلق سے انھوں نے کہا کہ ’’جیسے ہی اسنیکس آیا تو ہم لوگوں نے دھیان نہیں دیا اور غلطی سے اسے کھا لیا۔‘‘ دونوں ہی ممبران اسمبلی نے اس سلسلے میں وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ میٹنگ کے دوران اسنیکس دیا جاتا ہے اور جب ان کے پاس آیا تو غلطی سے کھانا شروع کر دیا۔

اس معاملے میں ممبر اسمبلی تپکیر نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ ’’اُپواس بی جے پی ممبران اسمبلی کے لیے نہیں تھا اور ہم لوگوں نے اپنی خواہش سے اُپواس رکھا تھا اور غلطی سے اسنیکس کھا لیا۔‘‘ لیکن اُپواس رکھنے کے بعد اسنیکس کھانا ان کے لیے اب پریشانی کا سبب بن گیا ہے کیونکہ کانگریس نے انھیں نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ سوشل میڈیا پر تو پہلے ہی بی جے پی ممبران اسمبلی کا مذاق بن رہا تھا اور اب اپوزیشن کے حملہ نے بی جے پی کے اُپواس کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ اگر کوئی اُپواس شروع ہونے سے 3 گھنٹے پہلے کچھ کھائے تو اس پر بی جے پی والے اعتراض کرتے ہیں لیکن اگر بی جے پی کے لوگ اُپواس کے دوران بھی کھا لیں تو کوئی بات نہیں۔ کانگریس نے بی جے پی کے اُپواس پروگرام کو پوری طرح سے بکواس قرار دیا۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں کانگریس نے بھی ایس سی/ایس ٹی ایکٹ سے متعلق مرکزی حکومت کی خراب پالیسی کے خلاف اُپواس کیا تھا اور اس دوران کانگریس لیڈروں کے چھولے-بھٹورے کھانے کی تصویر خوب وائرل ہوئی تھی اور بی جے پی نے اس کا خوب مذاق اڑایا تھا اور کہا تھا کہ اُپواس سے قبل کانگریس لیڈروں نے بھر پیٹ کھانا کھایا۔ اس سلسلے میں کانگریس لیڈروں نے صفائی دیتے ہوئے کہا تھا کہ خواتین بھی ’کروا چوتھ‘ رکھنے سے پہلے کھانا کھاتی ہیں اس لیے اگر اُپواس سے 3 گھنٹے پہلے چھولے-بھٹورے کھایا گیا تو اس میں کوئی قباحت نہیں۔ لیکن اب جب کہ اُپواس کے دوران بی جے پی ممبران اسمبلی سینڈوِچ اور برفی کھاتے ہوئے دیکھے گئے اور اس کا ویڈیو وائرل ہو چکا ہے تو بی جے پی سے کچھ کہتے نہیں بن رہا ہے۔ اس کے لیڈران صرف اتنا کہہ رہے ہیں کہ ’’غلطی سے کھا لیا‘‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔