وِکاس کے نام پر نہیں، ہندؤوں کے ’سمّان‘ کے لئے ووٹ دیں: بی جے پی رکن اسمبلی

اترپردیش کے بلیا سے رکن اسمبلی سریندر سنگھ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بجلی، پانی اور وکاس کے نام پر ووٹ نہ کر کے ہندووں کے سمّان (عزت) کے لئے یوگی، مودی اور بی جے پی کو جتائیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بلیا: پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں ہار اور این ڈی اے میں چل رہے روٹھنے منانے کے سلسلہ کی وجہ سے بی جے پی کے رہنما پوری طرح بوکھلا گئے ہیں اور ان کی طرف سے اول فول بیانات منظر عام پر آنے شروع ہو گئے ہیں۔ اترپردیش کے بلیا سے رکن اسمبلی سریندر سنگھ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بجلی، پانی اور وکاس کے نام پر ووٹ نہ کر کے ہندوؤں کے سمّان (عزت) کے لئے یوگی، مودی اور بی جے پی کو جتائیں۔

سریندر سنگھ اس دوران حسب معمول مسلمانوں کے خلاف زہر فشانی سے بھی باز نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں جہاں کہیں بھی مسلم طبقہ اور دہشت گردرانہ ذہنیت کے لوگوں کا غلبہ ہے وہاں ہندوؤں کا جینا مشکل ہو گیا ہے۔

دراصل، بیان بازی کرنے والے بی جے پی رہنماؤں کو یہ بات اچھی طرح معلوم ہے کہ جس وکاس کے رتھ پر سوار ہو کر مودی نے اقتدار حاصل کیا تھا وہ کہیں ہوا ہی نہیں۔ اب ان کے پاس ایک ہی ہتھیار ہے اور وہ یہ کہ مسلمانوں کے خلاف گالی گلوج کرو، رام مندر کا شور مچاؤ، ہندو سمان کی دہائی دو اور پھر سے اقتدار حاصل کرو۔

بی جے پی رکن اسمبلی نے اپنی زہر فشانی کے دوران نصیر الدین شاہ پر بھی حملہ بولا۔ سریندر سنگھ نے کہا ’’آج مسلمان کہیں کمزور نہیں، ہاں یوپی میں ضرور کمزور ہے جہاں یوگی جیسے وزیر اعلیٰ ہیں۔ اگر نصیرالدین کو فکر ہو رہی ہے تو میں ان کے لئے ویزے کا انتظام کر دوں گا، وہ چلے جائیں جہاں بھی وہ جانا چاہتے ہیں۔‘‘

ہنومان کو بقل نواب کی طرف سے مسلمان قرار دیئے جانے کے سوال پر سریندر سنگھ نے کہا کہ ہنومان کو تمام ذات و مذہب کے لوگ اس کل جُگ (دورِ جدید) میں اپنا ماننے لگے ہیں تو پھر آج کے سب سے بڑے بھگوان صرف ہنومان ہی ہیں۔ سریندر نے کہا، ’’سب کل جُگ سے ڈر کر بھاگ جاتے ہیں لیکن اصل دیوتا صرف ہنومان ہی رہ جاتے ہیں، یہ اب ثابت ہو چکا ہے۔ جب مسلمان، دلت، برہمن سب نے انہیں اپنا مان لیا ہے تو مان لیجیئے کہ دیوتاؤں میں سب سے اوپر کوئی ہے تو وہ ہنومان ہی ہیں۔ ‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔