تاج محل ہندوستانی ثقافت پر بدنما داغ: سنگیت سوم

Getty Images
Getty Images
user

قومی آوازبیورو

بی جے پی کے متنازعہ اور شعلہ بیان لیڈر سنگیت سوم نے آج اُس تاج محل کو ہندوستانی ثقافت پر بدنما داغ قرار دے دیا ہے جو پوری دنیا میں ہندوستانی تہذیب کا نادر و نایاب نمونہ تصور کیا جاتا ہے۔ اتنا ہی نہیں، سنگیت سوم نے تاریخ کو بدل ڈالنے کے عزم کا اظہار بھی کیا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی ملک کی سنہری تاریخ کو بدلنے اور آر ایس ایس کی خواہش کے مطابق نئی تاریخ رقم کرنےکے لیے عمل پیرا ہے جو کہ محض جھوٹ اور فریب پر مبنی ہوگی۔ قابل غور بات یہ ہے کہ سنگیت سوم جس تاج محل کو ہندوستانی ثقافت پر بدنما داغ بتا رہے ہیں، 2016 کی ایک رپورٹ کے مطابق اس سے حکومت کے خزانہ میں سالانہ تقریباً 25 کروڑ کا اضافہ ہوتا ہے جب کہ حکومت کا رکھ رکھاؤ پر محض 4 کروڑ خرچ آتا ہے یعنی اس بد نما داغ سے ریاستی حکومت کو سیدھے طور پر 21کروڑ روپے سالانہ کا فائدہ ہوتا ہے اور جو ملک کی سیاحت کو فروغ ملتا ہے وہ علیحدہ ہے۔

سنگیت سوم نے آج شاہجہاں کی شبیہ پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا کہ ’’ہم کس تاریخ کی بات کر رہے ہیں؟ تاج محل بنانے والے (شاہجہاں) نے اپنے والد کو قید کر دیا تھا۔ وہ ہندوؤں کو ختم کرنا چاہتا تھا۔ اگر یہ لوگ ہماری تاریخ کا حصہ ہیں تو یہ ہمارے لیے بہت افسوس کی بات ہے اور ہم اس تاریخ کو بدل دیں گے۔‘‘ جیسا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی لیڈروں کی جھوٹ بولنے کی عادت ہے، سنگیت سوم نے بھی شاہجہاں پر ہندوؤں کو ختم کرنے کا الزام عائد کیا۔ یہ صرف ملک کی گنگا-جمنی تہذیب اور ہندو-مسلم اتحاد کو نیست و نابود کرنے کی سازش کا حصہ ہے۔ ایک سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت بی جے پی کے ایک اہم لیڈر جی وی ایل نرسنگھ راؤ نے سنگیت سوم کے بیان کو پوری طرح سے ان کا انفرادی بیان قرار دیا ہے اور بی جے پی کو اس پورے معاملے سے الگ کرنے کی کوشش کی ہے لیکن قابل غور بات یہ ہے کہ اس طرح کے بیان پر پارٹی نے سنگیت سوم کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا ہے ۔ یقیناً یہ ان کی حوصلہ افزائی ہے تاکہ وہ ہندو-مسلم اتحاد کو نقصان پہنچائیں اور ’فرقہ پرستی کی سیاست‘ کرنے کی مہم کوجاری رکھیں۔

اس پورے معاملے پر اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسدالدین اویسی نے سنگیت سوم کی سخت تنقید کرتے ہوئے پوچھا ہے کہ ’’لال قلعہ کو بھی غدار نے ہی بنایا ہے تو کیا وزیر اعظم نریندر مودی لال قلعہ پر کبھی ترنگا نہیں لہرائیں گے؟‘‘ انھوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں یہ بھی پوچھا ہےکہ ’’دہلی میں حیدر آباد ہاؤس کو بھی غدار نے ہی بنایا تھا۔ کیا مودی بیرون ملکی مہمانوں کو یہاں آنے سے روکیں گے؟ کیا مودی اور یوگی ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کو تاج محل جانے سے منع کریں گے؟‘‘ علاوہ ازیں اویسی نے کہا کہ بی جے پی جی ایس ٹی، نوٹ بندی اور روزگار جیسے ایشوز پر چہار جانب سے ہو رہے حملوں کے سبب پریشان ہے اسی لیے وہ تاج محل جیسے ایشوز اٹھا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی کی حرکتوں سے عوام واقف ہو چکی ہے اور گجرات کے انتخابات میں انھیں سبق سکھانے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی بی جے پی لیڈر سنگیت سوم کے تازہ بیان اور قبل میں کیے گئے لیڈروں کے ذریعہ مغل بادشاہوں پر تبصروں کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’اب 15 اگست کو لال قلعہ سے تقریر نہیں ہوگی...؟ وزیر اعظم نہرو اسٹیڈیم سے قوم کو خطاب کریں گے جو کچھ لوگوں کے دلوں میں جوش اور خوشی بھر دے گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 16 Oct 2017, 10:55 PM