اقتدار کے نشے میں چور بی جے پی رکن اسمبلی نے اپنے ہی مسلم اکثریتی علاقہ کو بتایا پاکستان

سریش راٹھوڑ نے سڑک کی سنگ بنیاد کے موقع پر کہا کہ “یہ سڑک 67 کلو میٹر لمبی ہے، ہمارے اسمبلی حلقہ کا دائرہ بھی 67 کلو میٹر ہے۔ اس میں 52 فیصد حصہ تو مسلم اکثریتی علاقہ میں آتا ہے جو ٹوٹل پاکستان ہے۔”

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اقتدار کے نشے میں چور بی جے پی لیڈروں کے عجیب و غریب بیانات کوئی نئی بات نہیں ہے۔ تازہ معاملہ اتراکھنڈ کا ہے جہاں بی جے پی رکن اسمبلی سریش راٹھوڑ نے متنازعہ بیان دیا ہے۔ جوالہ پور اسمبلی حلقہ سے رکن اسمبلی سریش راٹھوڑ نے مسلم اکثریتی علاقہ کا موازنہ پاکستان سے کر دیا ہے۔ سریش راٹھوڑ کے متنازعہ بیان پر مبنی ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے۔


دراصل بی جے پی رکن اسمبلی سریش راٹھوڑ نے سڑک کی سنگ بنیاد سے متعلق پروگرام میں کہا کہ "یہ سڑک 67 کلو میٹر لمبی ہے، ہمارے اسمبلی حلقہ کا دائرہ بھی 67 کلو میٹر ہے۔ اس میں 52 فیصد حصہ تو مسلم اکثریتی علاقہ میں آتا ہے جو ٹوٹل پاکستان ہے۔"

بی جے پی رکن اسمبلی نے اپنی تقریر کے دوران مزید کہا کہ "ہماری سیاست صرف 48 فیصد ووٹوں پر مبنی ہے۔ ہمیں یہ یقینی کرنا ہے کہ سڑک تعمیر صحیح طریقے سے ہو اور یہاں کسی بھی طرح کی شکایت نہ ہو، اور نہ ہی معیار سے کوئی سمجھوتہ کیا جائے گا۔" قابل ذکر ہے کہ جوالہ پور حلقہ مسلم اکثریتی علاقہ ہے اور یہ ہریدوار ضلع میں آتا ہے۔ یہ سیٹ 2012 سے بی جے پی کے قبضے میں ہے۔


بہر حال، بی جے پی لیڈروں کے متنازعہ بیانات کا سلسلہ لگاتار دراز ہی ہوتا جا رہا ہے۔ سریش راٹھوڑ سے پہلے بھی اقتدار کے نشے میں چور بی جے پی لیڈروں نے کئی عجیب و غریب بیانات دے کر تنازعہ کھڑا کیا۔ حال ہی میں یو پی کے فتح آباد اسمبلی سے بی جے پی رکن اسمبلی جتیندر ورما نے افسروں کو دھمکاتے ہوئے کہا تھا کہ جو کام نہیں کریں گے اسے جوتا ماریں گے۔ اس واقعہ کا ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوا تھا۔ اس ویڈیو میں وہ کہتے ہوئے نظر آ رہے تھے کہ کوئی اگر صحیح سے کام نہیں کرے گا تو وہ خود آ کر جوتے ماریں گے اور کام کرائیں گے۔ وائرل ویڈیو میں بی جے پی رکن اسمبلی یہ بھی کہتے ہوئے نظر آئے تھے کہ جب تک ہم لوگ ایسی سوچ نہیں بنائیں گے، تب تک بدعنوانی بند نہیں ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 08 Oct 2019, 9:26 PM