اناؤ ریپ کیس متاثرہ: سی بی آئی نے شروع کی حادثے کی جانچ

رام سنگھ کی قیادت میں سی بی آئی کی 12 رکنی ٹیم تفتیش کے لئے رائے بریلی پہنچی۔ ٹیم نے پہنچتے ہی جائے وقوع کا معائنہ کیا ٹرک اور کار کو دیکھنے کے بعد اہم نکات نوٹ کیے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

رائےبریلی: اناؤ ریپ کیس متأثرہ کے ساتھ پیش آئے سڑک حادثے کے معاملے کی تفتیش سی بی آئی سے کرانے کے فیصلے کے 36 گھنٹے بعد مرکزی جانچ ایجنسی نے بدھ کو جائے وقوع کا دورہ کر کے اپنی تفتیش کا آغاز کردیا۔

اڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولس (سی بی آئی،اے سی بی لکھنؤ) رام سنگھ کی قیادت میں سی بی آئی کی 12 رکنی ٹیم تفتیش کے لئے رائے بریلی پہنچی۔ ٹیم نے پہنچتے ہی جائے وقوع کا معائنہ کیا ٹرک اور کار کو دیکھنے کے بعد اہم نکات نوٹ کiے۔


موقع وارادت پر پہنچ کر تفتیش کر نے کے بعد سی بی آئی ٹیم ضلع جیل میں قید ٹرک ڈرائیور اور کلینر سے ملاقات کرے گی۔ ٹیم نےحادثے کے بعد موقع واردات پر پہنچنے والے انوسٹی گیشن افسران اور دیگر پولس اہلکار سے بھی بات چیت کی اور ان کے بیانات لئے۔

یو پی حکومت نے پیر کو سی بی آئی جانچ کی تجویز بھیجی تھی جسے مرکز نے منگل کو منظوری فراہم کردی۔ منظوری ملتے ہی سی بی آئی نے معاملے کو اپنی ہاتھ میں لے لیا اور فوری کارروائی شروع کردی ہے۔ سی بی آئی نے اس ضمن میں ملزم ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر سمیت 10 افراد کے خلاف نامزد ایف آئی آر درج کی ہے۔


اس معاملے میں سی بی آئی نے جن لوگوں کو ملزم بنایا ہے ان میں کلدیپ سنگھ سینگر، ان کا بھائی منوج سنگھ سینگر، ونود مشرا، ہری پال سنگھ، نوین سنگھ، کومل سنگھ، ارون سنگھ، گیانندر سنگھ، رنکو سنگھ اور وکیل اودیش سنگھ شامل ہیں ان کےعلاوہ 15۔20 نامعلوم افراد بھی ملزم بنائے گئے ہیں۔

ارون سنگھ یو پی حکومت میں وزیر رویندر پرتاپ سنگھ عرف دھنی سنگھ کے داماد ہیں وہ نواب گنج بلاک کے موجودہ بلاک پرمکھ بھی ہیں۔ اس کے علاوہ ہری پال اور رنکو اس معاملے میں واحد خاتون ملزم ششی سنگھ کے شوہر اور بیٹے ہیں۔ کومل سنگھ ملزم ایم ایل اے کے بھائی منوج سنگھ کا دوست، نوین سنگھ ایم ایل اے کا قریبی ہم راز ہے۔ گیانندر سنگھ بھی ایم ایل اے کا دوست ہے جبکہ وکیل اودھیش سنگھ ایم ایل اے کا وکیل ہے۔ سی بی آئی نے یہ ایف آئی آر یو پی پولس سے کیس اپنے ہاتھوں میں لینے کےبعد درج کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 31 Jul 2019, 10:10 PM