تھانے میں فائرنگ کے بعد شیوسینا شندے گروپ اور بی جے پی کے درمیان تلخی میں اضافہ

الہاس نگر میں پولیس اسٹیشن کے اندر ہی بی جے پی کے ایم ایل اے نے شیوسینا کے ایک سابق کارپوریٹر پر فائرنگ کر دی۔ تمام پارٹیوں نے اس واقعے پر حکومت کی سخت تنقید کی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>گنیپت گائیکواڑ ومہیش گائیکواڑ / تصویر سوشل میڈیا</p></div>

گنیپت گائیکواڑ ومہیش گائیکواڑ / تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

ممبئی: الہاس نگر میں شندے گروپ کی شیوسینا کے ایک سابق کارپوریٹر مہیش گائیکواڑ پر بی جے پی کے رکن اسمبلی گنپت گائیکواڑ کے ذریعے  پولیس اسٹیشن میں فائرنگ کا معاملہ اب سنگین رخ اختیار کرتا جا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے ذریعے اس معاملے کی تفتیش کے لیے ایس آئی ٹی کی تشکیل کے اعلان نے  بی جے پی و شیوسینا (شندے) کے درمیان کی تلخی کو بڑھا دیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق فائرنگ کا یہ واقعہ الہاس نگر کے ہل لائن پولیس اسٹیشن میں اعلیٰ افسران کی موجودگی میں رونما ہوا اور  اب اس کی ویڈیو بھی منظر عام پر آ گئی ہے۔ ویڈیو میں بی جے پی ایم ایل اے گنپت گائیکواڑ مہیش گائیکواڑ پر فائرنگ کرتے ہوئے نظر آتے ہیں جس کے بعد پولیس اسٹیشن میں بھگدڑ مچ جاتی ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے نے شیوسینا کے کارپوریٹر پر 6 گولیاں داغیں۔ انہیں زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا جبکہ ایم ایل اےکو موقع واردات پر ہی پولیس نے گرفتار کر لیا۔


بتایا جا رہا ہے کہ بی جے پی رکن اسمبلی نے کل 10 راؤنڈ فائرنگ کی تھی جس میں سے 6 گولیاں شیوسینا کے سابق کارپوریٹر کے جسم میں پیوست ہو گئی تھیں جبکہ ایک گولی ان کے ساتھی کو لگی تھی۔ دونوں کو زخمی حالت میں الہاس نگر کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں کے مشورے پر انہیں تھانے کے جوپیٹر اسپتال میں منتقل کر دیا گیا۔ اسپتال میں دونوں کا علاج جاری ہے جبکہ مہیش گائیکواڑ کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ دوسری جانب پولیس نے رکن اسمبلی گنپت گائیکواڑ سمیت 3 لوگوں کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جہاں سے انہیں 11 دنوں کے لیے پولیس تحویل میں دے دیا گیا۔

فائرنگ کے اس واقعے کے بعد سے ریاست کی بیشتر پارٹیوں کی جانب سے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا ہے۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کے صدر ناناپٹولے نے کہا ہے کہ ’’ریاست میں شندے-فڈنویس-پوار حکومت کا غنڈہ راج چل رہا ہے۔ ریاست میں لا ء اینڈ آرڈر مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے اور محکمہ پولیس پر زبردست دباؤ ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ایم ایل اے گنپت گائیکواڑ کے معاملے میں شندے-بی جے پی حکومت کیا کار روائی کرتی ہے۔‘‘ جبکہ این سی پی کے قومی سربراہ شردپوار نے کہا ہےکہ ریاست میں سیاست نچلی سطح پر چلی گئی ہے۔ جن سیاست دانوں کو رول ماڈل بننا چاہئے تھا وہ پولیس اسٹیشن میں لوگوں پر گولیاں برسا رہے ہیں۔‘‘ شردپوار نے کہا کہ ’’مہاراشٹر کی یہ حکومت عوامی مینڈیٹ کو چوری کر کے بنائی گئی ہے اس لیے اس کے اراکین خود کو قانون سے بالاتر سمجھ رہے ہیں۔‘‘ ان لیڈران کے علاوہ سپریا سولے، سنجے راؤت نے بھی اس واقعے کے حوالے سے ریاستی حکومت پر زبردست تنقید کی ہے اور اسے لا اینڈ آرڈر کی مکمل طور پر ناکامی بتایا ہے۔ اس واقعے کے بعد سے مہاراشٹر میں شندے و بی جے پی کے درمیان کی تلخی مزید بڑھ گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔