بی جے پی مذہب کے نام پر گمراہ کرتی ہے: اکھلیش یادو

اکھلیش یادو نے ایک انٹرویو میں دعوی کیا کہ اپوزیشن پارٹیوں کا اتحاد ’انڈیا‘ عوام کے مسائل اور ترقی کے ہدف کے ساتھ اتحاد کر کے بی جے پی کا مقابلہ کرے گا اور اسے ہرائے گا

اکھلیش یادو، تصویر یو ین آئی
اکھلیش یادو، تصویر یو ین آئی
user

یو این آئی

لکھنؤ: سماج وادی پارٹی(ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے جمعرات کو کہا کہ بی جے پی مذہب پر عوام کو گمراہ کرتی ہے۔ یادو نے ایک نیوز چینل کو دئیے گئے انٹرویو میں دعوی کیا کہ اپوزیشن پارٹیوں کا اتحاد’انڈیا‘ عوام کے مسائل اور ترقی کے ہدف کے ساتھ اتحاد کر کے بی جے پی کا مقابلہ کرے گا اور اسے ہرائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے عوام سے صرف جھوٹے وعدے کئے ہیں۔اس حکومت نے عوام کو صرف مسائل اور مصائب دیے ہیں۔ اتر پردیش میں ایک بھی پاور پلانٹ نہیں لگایا گیا ہے۔ ریاست میں بجلی کا بحران ہے۔ آج سماج وادی حکومت کے دور میں بنائے گئے پاور پلانٹس سے ریاست کو بجلی مل رہی ہے۔

بی جے پی حکومت نے عوام سے جھوٹے وعدے کئے۔ کسانوں کی آمدنی دوگنی نہیں ہوئی۔ مہنگائی، بے روزگاری کم نہیں ہوئی۔ یہ حکومت مہنگائی کی مخالفت کرنے پر دکانداروں کو جیل بھیجتی ہے۔ وزیر اعظم کے لوک سبھا حلقہ میں ٹماٹر کی قیمتوں میں اضافے پر آواز اٹھانے والے دکاندار اور اس کے بیٹے کو اس حکومت نے جیل بھیج دیاتھا۔

یادو نے کہا کہ بی جے پی جمہوریت مخالف ہے۔عوام کے جمہوری حقوق کو ختم کررہی ہے۔ اس حکومت نے کسانوں کے لیے ایک بھی بازار نہیں بنایا۔ سرمایہ کاری کے نام پر صرف تقریب ہوئی ہے۔ حکومت کہہ رہی ہے کہ 33 لاکھ کروڑ روپے کے مفاہمت نامے پر دستخط ہوئے ہیں۔ یہ بڑے خواب دکھا رہا ہے لیکن کوئی سرمایہ کاری زمین پر نہیں اتری۔ ہر گاؤں میں پڑھے لکھے نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد بے روزگار ہے۔ آخر بی جے پی کب تک عوام کو گمراہ کرے گی۔

اجودھیا میں رام مندر کے سوال پر مسٹر یادو نے کہا کہ مندر سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق بنایا جا رہا ہے۔ مندر سب کا ہے۔ اجودھیا سب کیہے، صرف بی جے پی کی نہیں۔ ہم عبادت بھی کرتے ہیں لیکن دکھاوا نہیں کرتے۔ ہم تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ منی پور میں خواتین اور بیٹیوں کے ساتھ انتہائی شرمناک واقعات پیش آئے ہیں۔ بی جے پی نے خواتین اور بیٹیوں کو تحفظ نہیں دیا۔ خواتین بھی 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کے لیے ووٹ دیں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔