بی جے پی رکن پارلیمان ریکھا نے پولس کانسٹیبل کو مارا تھپڑ، معاملہ درج

بتایا جاتا ہے کہ بی جے پی رہنما اپنے حکم کو فوراً بجا نہ لانے میں ناکامی کی وجہ سے کانسٹیبل پر اتنی برہم ہوئیں کہ انہوں نے اپنا آپا کھو دیا اور کانسٹیبل کو تھپڑ جڑ دیا۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

لکھیم پور: بی جے پی رکن پارلیمان ریکھا ورما نے مبینہ طور پر اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری میں تعینات ایک پولس کانسٹیبل کو تھپڑ مار دیا۔ کانسٹیبل شیام سنگھ نے دورہرا سے رکن پارلیمان ریکھا ورما کے خلاف شکایت درج کرائی ہے اور اس پر پولس نے ایف آئی آر درج کر لی ہے۔

رپورٹوں کے مطابق یہ واقعہ گزشتہ روز اتوار کو پیش آیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ بی جے پی رہنما اپنے حکم کو فوراً بجا نہ لانے میں ناکامی کی وجہ سے کانسٹیبل پر اتنی ناراض ہو گئیں کہ اپنا آپا کھو بیٹھیں اور کانسٹیبل کو تھپڑ جڑ دیا۔


کانسٹیبل شیام سنگھ نے صحافیوں سے کہا، ’’رکن پارلیمان نے مجھے نازیبا کلیمات بھی کہے، بغیر کسی وجہ کے مجھے تھپڑ مارا اور وہاں سے فوراً چلی گئیں۔ میں نے ان کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ مجھے امید ہے کہ میرے ساتھ انصاف ہوگا۔‘‘

ذرائع کے مطابق ریکھا ورما لوک سبھا انتخاب میں اپنی جیت کا جشن منانے کے لئے محمدی نامی مقام کے ایک مندر میں بی جے پی کارکنان کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب میں شامل ہونے کے لئے گئی تھیں۔ تقریب میں شرکت کے بعد رکن پارلیمان کا قافلہ اتوار کو دیر رات گئے روانہ ہوا۔


حالانکہ ان کے جانے کے فوری بعد ریکھا ورما نے مبینہ طور پر فون پر ایک کانسٹیبل کو بلایا، شیام سنگھ ان کے قافلہ کی جس گاڑی کو ڈرائیو کر رہے تھے اسے روکنے کے لئے کہا۔ ریکھا ورما نے کانسٹیبل سے کہا کہ وہ شیام سنگھ کو ان کے پاس لے کر آئے اور پھر مبینہ طور پر شیام سنگھ کو گالی دینا شروع کر دی اور تھپڑ مار دیا۔ رکن پارلیمان نے پولس کانسٹیبل کو دھمکی بھی دی کہ وہ ’سدھر جائے‘ ورنہ ’اسے مروا دیں گی۔‘

ادھر ریکھا ورما نے اپنے اوپر عائد الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تنازعہ سیاست پر مبنی ہے۔ واضح رہے کہ ریکھا ورما اپنی گزشتہ مدت کار کے دوران ایک رکن اسمبلی سے بھی الجھ گئی تھیں۔ کمبل تقسیم کے دوران انہوں نے ایک رکن اسمبلی پر اس لئے حملہ کر دیا تھا کیونکہ جب وہ کمبل تقسیم کر رہی تھیں اس کا کریڈٹ رکن اسمبلی خعد لینے کی کوشش کر رہے تھے۔ وہ معاملہ بھی شہ سرخیوں میں چھایا رہا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 11 Jun 2019, 1:10 PM