شاہین باغ مظاہرین کے خلاف عرضی، بی جے پی لیڈر کی جلد سماعت کی درخواست

عرضی میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ شاہين باغ میں جاری دھرنا و مظاہرہ کو ہٹایا جائے تاکہ كالندی کنج -شاہين باغ کا راستہ پھر سے کھل سکے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے قومی راجدھانی دہلی کے شاہین باغ میں دھرنا و مظاہرہ کو ہٹانے سے متعلق درخواست کی فوری سماعت کی اپیل کے سلسلہ میں منگل کے روز درخواست گزار کو ہدایت دی کہ وہ مینشنگ رجسٹرار کے پاس جائیں۔

درخواست گزار نند کشور گرگ کی جانب سے چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے کی صدارت والی بنچ کے سامنے درخواست کا خصوصی ذکر کیا اور فوری سماعت کی درخواست کی لیکن عدالت عظمیٰ نے درخواست گزارو کو مینشنگ رجسٹرار کے پاس جانے کی ہدایت دی۔


عرضی میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ شاہين باغ میں جاری دھرنا و مظاہرہ کو ہٹایا جائے تاکہ كالندی کنج -شاہين باغ کا راستہ پھر سے کھل سکے۔ نیز اس کے لئے عدالت عظمیٰ مرکزی حکومت اور متعلقہ محکمہ کو حکم جاری کرے۔ عرضی میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ عوامی مقامات پر دھرنا و مظاہرہ پر پابندی عائد کرنے کے لئے بھی عدالت مرکزی حکومت کو ہدایات جاری کرنے کا حکم دے۔

كالندي کنج-شاہین باغ راستہ بند ہونے سے مسافروں کو ہونے والی دقتوں کا حوالہ دیتے ہوئے درخواست میں کہا گیا ہے کہ لوگ ڈی این ڈی فلائی اوور اور آشرم جیسے متبادل راستوں سے سفر کرنے پر مجبور ہیں، جس کی وجہ سے مسافروں کا قیمتی وقت اور ایندھن برباد ہو رہا ہے۔


ادھر، شاہین باغ میں مظاہرہ کر رہی خواتین اپنے ارادوں پر ڈٹی ہوئی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک حکومت یہ نہ کہے کہ سی اے اے نافذ نہیں ہوگا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ عام لوگوں کو اس مظاہرے میں کچھ پریشانی کا سامنا ہے لیکن ہمارا مسئلہ ان کے مسئلے سے زیادہ بڑا ہے۔

واضح رہے کہ شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)، قومی شہریت رجسٹر (این آر سی)، قومی آبادی رجسٹر (این آر سی) کے خلاف 55 دن سے مظاہرے جاری ہیں۔ اس مظاہرے کی وجہ سے دہلی سے نوئیڈا جانے والا راستہ جام ہے، حالانکہ مظاہرین ایمبولنس اور اسکول بسوں کو اس راستہ سے گزرنے سے نہیں رک رہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔