کرناٹک: بی جے پی لیڈر نے مسلمانوں سے متعلق دیا متنازعہ بیان

کرناٹک میں بی جے پی لیڈر کے. ایس. ایشورپّا نے ایک متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی مسلمانوں کو ٹکٹ نہیں دے گی کیونکہ یہ طبقہ بی جے پی پر بھروسہ نہیں کرتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

پی ایم مودی اور بی جے پی لیڈر اکثر ریلی اور عوامی جلسہ میں ’سب کا ساتھ، سب کا وِکاس‘ کی بات کرتے ہیں۔ لیکن ان کی ہی پارٹی کے ایک سینئر لیڈر نے ’سب کا ساتھ، سب کا وِکاس‘ نعرے کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔ کرناٹک کے سینئر بی جے پی لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ کے ایس ایشورپا نے ایک ریلی میں متنازعہ بیان دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مسلمانوں کو بی جے پی اس لیے ٹکٹ نہیں دیتی کیونکہ وہ ہم پر بھروسہ نہیں کرتے۔ انھوں نے آگے کہا کہ ہم پر بھروسہ کیجیے اور ہم آپ کو ٹکٹ اور دیگر چیزیں بھی دیں گے۔ ایشورپا پیر کے روز کرناٹک کے کوپل میں کوربا اور اقلیتی طبقہ کو خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران انھوں نے مسلمانوں کو لے کر یہ بات کہی۔ اس بیان سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی تفریق والی سیاست کرتی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ کے. ایس. ایشورپّا اپنے متنازعہ بیان کے لیے پہلے بھی سرخیوں میں رہ چکے ہیں۔ گزشتہ سال فروری میں انھوں نے کہا تھا کہ کانگریس کے ساتھ جڑے مسلم ’قاتل‘ ہیں اور ان کی پارٹی کے ساتھ جڑے ہوئے مسلم ’اچھے‘ ہیں۔ اس سے قبل کے ایس ایشورپا نے سال 2015 میں ایک خاتون صحافی کے سوال کا متنازعہ جواب دیا تھا۔ اس معاملے میں کافی ہنگامہ بھی مچا تھا۔ انسپکٹر کی موت کے بعد خاتون صحافی نے ان سے نظامِ قانون کو لے کر سوال کیا تھا۔ خاتون صحافی سے ایشورپّا نے پوچھا تھا ’’اگر کوئی اغوا کر تمہاری عصمت دری کر دے تو اس میں اپوزیشن کیا کر سکتا ہے۔‘‘ اتنا ہی نہیں، ایشورپّا نے اپنے بیان کو جاری رکھتے ہوئے آگے کہا تھا کہ ’’آپ خاتون ہیں۔ آپ ابھی یہاں ہیں، اگر کوئی کھینچتا ہے اور آپ کے ساتھ عصمت دری کرتا ہے، اور ہم کسی دوسری جگہ ہیں تو ہم کیا کر سکتے ہیں؟‘‘

قابل غور ہے کہ کے. ایس. ایشورپّا کرناٹک میں سینئر بی جے پی لیڈر ہیں وہ ریاست میں جگدیش شیٹر کی قیادت والی بی جے پی حکومت کے دور اقتدار میں 2012 سے 2013 کے دوران نائب وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں۔ واضح رہے کہ کرناٹک میں 14 لوک سبھا سیٹوں پر 18 اپریل کو اور بقیہ 14 سیٹوں پر 23 اپریل کو ووٹنگ ہونی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔