’بنگالیوں کے لیے مچھلی پکاؤ گے!‘، متنازعہ بیان دے کر برے پھنسے بی جے پی لیڈر اور اداکار پریش راول، کولکاتا میں شکایت درج

سی پی ایم لیڈر نے تھانہ میں دی گئی اپنی شکایت میں کہا ہے کہ بڑی تعداد میں بنگالی بنگال کے باہر دیگر ریاستوں میں رہتے ہیں، پریش راول کا تبصرہ انھیں خطرے میں ڈالنے کے لیے کافی ہے۔

پریش راول، تصویر آئی اے این ایس
پریش راول، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

گزشتہ دنوں گجرات میں بی جے پی لیڈر اور مشہور اداکار پریش راول نے انتخابی تشہیر کے دوران ایک ایسا بیان دے دیا جو تنازعہ کا شکار ہو گیا ہے۔ متنازعہ بیان کے بعد حالانکہ پریش راول نے معافی مانگ لی ہے، لیکن کولکاتا کے ایک تھانہ میں ان کے خلاف شکایت درج کرائے جانے کی خبر سامنے آ رہی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کولکاتا کے ایک تھانہ میں سی پی ایم لیڈر محمد سلیم نے پریش راول کے خلاف 2 دسمبر کو شکایت درج کرائی ہے۔ بنگالیوں کے لیے کیے گئے تبصرہ سے سلیم بہت ناراض ہیں اس لیے شکایت لے کر تھانہ پہنچ گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ شکایت پر غور کرنے کے بعد کیس درج کیا جائے گا۔ محمد سلیم نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ پریش راول کا تبصرہ اشتعال انگیز تھا اور یہ فساد بھڑکا سکتا ہے۔ یہ بیان بنگالی اور دیگر طبقات کے درمیان خیرسگالی کو بھی بگاڑ سکتا ہے۔


پولیس میں شکایت کرتے ہوئے محمد سلیم نے کہا کہ بی جے پی لیڈر پریش راول کے بنگالی مخالف تبصرے سے ملک کے دیگر علاقوں کے لوگوں میں بنگالیوں کے تئیں نفرت کا جذبہ پیدا ہو سکتا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس سے ملک میں تشدد بھی پھیل سکتا ہے۔ علاوہ ازیں مہاجر بنگالیوں کو کئی طرح کی دقتوں کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ محمد سلیم نے پریش راول کے خلاف سخت کارروائی اور سزا کا مطالبہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جس طرح سے پریش راول نے اپنی تقریر میں بنگالیوں کا تذکرہ کیا ہے، اس سے لگتا ہے کہ ملک میں سبھی بنگالی بنگلہ دیشی یا روہنگیا ہیں۔ بڑی تعداد میں بنگالی بنگال کے باہر دیگر ریاستوں میں رہتے ہیں۔ اس طرح کے تبصرے انھیں خطرے میں ڈالنے کے لیے کافی ہیں۔

واضح رہے کہ اسمبلی انتخاب کے لیے بی جے پی امیدوار کے حق میں انتخابی تشہیر کے دوران گزشتہ منگل کو پریش راول نے گیس سلنڈر، بنگلہ دیشی، روہنگیا، مچھلی اور بنگالی جیسے موضوعات پر مبنی تبصرہ کیا تھا جس پر انھیں سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ ولساڈ میں ایک تقریب میں دوران انھوں نے کہا تھا کہ ’’گیس سلنڈر مہنگے ہیں، لیکن ان کی قیمت کم ہو جائے گی۔ لوگوں کو روزگار بھی ملے گا، گجرات کے لوگ مہنگائی کو برداشت کر لیں گے، لیکن بغل کے گھر میں روہنگیا مہاجر یا بنگلہ دیشی آ جائیں تو گیس سلنڈر کا کیا کریں گے؟ بنگالیوں کے لیے مچھلی پکائیں گے؟‘‘ اس بیان پر جب پریش راول کو تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا تو انھوں نے وضاحت پیش کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا۔ اس میں انھوں نے لکھا کہ یقیناً مچھلی ایشو نہیں ہے کیونکہ گجراتی مچھلی پکاتے اور کھاتے ہیں۔ میں واضح کر دوں کہ میرا مطلب غیر قانونی طریقے سے ہندوستان پہنچنے والے بنگلہ دیشی اور روہنگیا سے تھا۔ لیکن پھر بھی اگر میں نے آپ کے جذبات کو ٹھیس پہنچایا ہے تو معافی مانگتا ہوں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔