بی جے پی لوگوں کو مذہب کے بعد اب ذات و طبقہ کے نام پر بانٹ رہی ہے: پرمود تیواری

’’ہر سال 2 کروڑ روزگار دینے کا وعدہ کرنے والی مودی حکومت میں گزشتہ 4 سالوں کے دوران بے روزگاری کم نہیں ہوئی بلکہ اور بڑھ گئی۔ مایوس بے روزگار نوجوان آج سڑکوں پر اترکر احتجاج کررہے ہیں۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

پرتاپ گڑھ: کانگریس کے سینئر لیڈر و سابق راجیہ سبھا رکن پرمود تیواری نے کہا کہ مودی حکومت نے پہلے مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کیا اوراب وہ ذات اور طبقہ کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے۔ کسانوں کو پیداوار کی صحیح قیمت نہیں مل رہی ہے جس کے سبب کسان خودکشی اور اپنے گاؤں سے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں۔ پرمود تیورای پرتاپگڑھ ضلع ہیڈکواٹر کے ایک میرج ہال میں منعقد ہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

تیواری نے کہا کہ مودی حکومت نے ہر سال دو کروڑ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن چار سال کے دور اقتدار میں نوجوانوں کو روزگار تو نہیں ملا ، ہاں بے روزگاری میں ضرور اضافہ ہوا۔مایوس بے روزگار نوجوان آج سڑکوں پر اترکر احتجاج کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا حکومت کی غلط پالیسیوں کے سبب سرحد پر تعینات جوان شہید ہو رہے ہیں۔ کشمیر وادی سلگ رہی ہے۔بیٹی بچاوْ بیٹی پڑھاؤ کے برعکس معصوم بچیوں سے لے کر ضعیف خواتین آبروریزی کاشکار ہو رہی ہیں۔

انہوں نے مودی حکومت کو بدعنوان حکومت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک معتبر میگزین نے اپنے سروے میں واضح کیا ہے کہ آج ہندوستان ایشیا کا سب سے بڑا بے روزگار و بدعنوان ملک بن گیا ہے۔ نہ کھاؤں گا نہ کھانے دوں گا کا اعلان کرنے والی مودی حکومت ایشیا کی سب سے بدعنوان حکومت بن گئی ہے۔ صنعت کی شرح اضافہ کے برعکس پستی کی جانب گامزن ہے۔ آزادی کے بعد سب سے اعلی گھپلے کی حکومت بن گئی ہے۔

پرمود تیواری نے کہا کہ رافیل جنگی طیارہ میں چالیس ہزار کروڑ گھپلہ،مہاراشٹر میں چکّی گھپلہ 206 کروڑ، چھتّیس گڑھ میں چاول گھپلہ 36 ہزار کروڑ،مدھیہ پردیش ویاپم گھپلہ،راجستھان میں 45 ہزار کروڑ کا کانکنی گھپلہ۔دو لاکھ کروڑ سے زائد بٹّے کھاتہ میں ڈال کر بڑے بقایا داروں کو مستفید کرنے کا گھپلہ، اسکے علاوہ آئی سی آئی سی بینک سمیت متعدد بینکوں میں ہزاروں کروڑ کا گھپلہ کیا گیا۔ پاک صاف ہونے کا دعوی کرنے والی مودی حکومت سب سے بڑی گھپلے کی حکومت بن کر رہ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس حکومت میں ہر چیز لیک ہو رہی ہے جس کے سبب لوگ مودی حکومت کو اب لیکیج حکومت کہنے لگے ہیں۔ حکومت کے وعدے کے مطابق پندرہ لاکھ تو نہیں آیا لیکن مہنگائی میں روز بروز اضافہ ضرور ہو رہا ہے۔

بین الاقوامی بازار میں تیل کی قیمتوں کے گھٹنے کے بر عکس یہاں تیل کو اضافی قیمت پر فروخت کیا جا رہا ہے۔ خود بی جے پی ممبر پارلیمنٹ کی سماعت نہیں ہو رہی ہے۔ ان کے مطالبات کی چشم پوشی کی جارہی ہے تو عوام کی کیسے سماعت ہوگی؟ انہوں اترپردیش حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آوارہ گائے،بچھڑوں و سانڈوں کیلئے کوئی نظم نہ ہونے کے سبب کسان کی محنت کی کمائی گھروں تک نہیں پہنچ پارہی ہے۔یہی بی جے پی کی گؤ سیوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔