این ڈی ایم سی کے چھوٹے سے علاقہ میں ایوارڈ جیت کر بی جے پی مقامی باشندوں کو بے وقوف بنا رہی: دیویندر یادو

دیویندر یادو کے مطابق ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ این ڈی ایم سی علاقہ میں وزیر اعظم، وزراء، سفارتخانہ، سفارت کار، مرکزی حکومت کے دفاتر اور بیشتر افسران رہتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / تصویر آئی این سی</p></div>

دیویندر یادو / تصویر آئی این سی

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے کہا کہ این ڈی ایم سی کو 25-2024 کے لیے شہری صفائی اور عوامی خدمات میں عمدگی کے لیے ’سپر سوَچھ لیگ سٹی ایوارڈ‘ ملنا کوئی بڑا کارنامہ نہیں ہے، کیونکہ این ڈی ایم سی کو یہ ایوارڈ اُن شہروں کے زمرے میں دیا گیا ہے جن کی آبادی 50 ہزار سے 3 لاکھ کے درمیان ہے۔ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ این ڈی ایم سی علاقے میں وزیر اعظم، وزراء، سفارتخانے، سفارتی عملہ، مرکزی حکومت کے دفاتر اور زیادہ تر افسران رہائش پذیر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ’سوچھ بھارت ابھیان‘ کی بات کی جائے تو دہلی سمیت پورے ملک میں یہ مہم بڑے پیمانے پر ناکام ثابت ہوئی ہے۔

دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ این ڈی ایم سی کے صفائی نظام پر اپنی پیٹھ تھپتھپانے والی بی جے پی این ڈی ایم سی علاقہ کی طرح صاف صفائی، کچرا مینجمنٹ اور تجدیدی عمل کو پوری دہلی میں کیوں نافذ نہیں کر پا رہی؟ انہوں نے مزید کہا کہ دہلی میونسپل کارپوریشن کے علاقہ میں کچرے کے ڈھیر نظر آتے ہیں، اور صفائی سروے میں دہلی میونسپل کارپوریشن 31ویں نمبر پر ہے، جبکہ گزشتہ برس 40 شہروں کے صفائی سروے میں دہلی میونسپل کارپوریشن 39ویں مقام پر تھی۔ دیویندر یادو یہ بھی کہتے ہیں کہ بی جے پی دہلی کے ساتھ ساتھ دہلی میونسپل کارپوریشن میں بھی برسرِ اقتدار ہے اور 2022 سے پہلے بھی 15 سالوں میونسپل کارپوریشن پر ان کی حکومت رہی۔ اگر کہا جائے کہ دہلی کچرے کے ڈھیر پر بیٹھی ہے، تو اس کی مکمل ذمہ داری بی جے پی پر عائد ہوتی ہے۔


دیویندر یادو نے سوال اٹھایا کہ صفائی سروے میں غریب بستیوں، جے جے کلسٹرز، جھگی جھونپڑی کالونیوں، باز آبادکاری والی کالونیوں اور غیر منظور شدہ کالونیوں کو کیوں شامل نہیں کیا جاتا؟ اگر کالونیوں کے باہر پڑے کچرے کے ڈھیر، سڑکوں کے کنارے موجود گندگی اور چھوٹے و بڑے بازاروں کے آس پاس کے حالات کو دیکھا جائے تو دہلی دنیا کے سب سے گندے شہروں میں نچلی سطح پر آتی ہے۔ دہلی میونسپل کارپوریشن کے پاس کچرا مینجمنٹ اور پائیدار صفائی کے لیے کوئی مکمل نظام موجود نہیں ہے۔

دہلی کانگریس صدر کا کہنا ہے کہ دہلی میں بدتر صفائی نظام کا سب سے بڑا سبب صفائی ملازمین کی کمی اور دہلی میونسپل کارپوریشن میں پھیلی بدعنوانی ہے۔ ایم سی ڈی میں جو صفائی کا کام کر رہے ہیں وہ سب کانٹریکٹ پر ہیں، جن سے افسران آدھا وقت کام لے کر ان سے غیر قانونی وصولی کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہلی میں کچرے کے پہاڑوں کو ختم کرنے کا دعویٰ کرنے والی بی جے پی کی دہلی حکومت آج تک اس کام کی شروعات بھی نہیں کر سکی۔ عام آدمی پارٹی نے انہی کچرے کے پہاڑوں کے خاتمے کے وعدہ پر کارپوریشن کی حکومت حاصل کی تھی، لیکن اپنے ہی کرپشن اور کمزور قیادت کی وجہ سے اقتدار سے ہاتھ دھو بیٹھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔