بی جے پی جھوٹی جیت کا جشن منا رہی ہے، یہ 'چار سو بیسی' اسمبلی انتخاب میں نہیں چلے گی: اکھلیش

ایس پی سربراہ نے بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا "پی ڈی اے کی بڑھتی طاقت کا مقابلہ بی جے پی ووٹ سے نہیں کر سکتی اس لیے وہ انتخابی نظام کا غلط استعمال کرتی ہے۔"

<div class="paragraphs"><p>اکھلیش یادو (فائل)/ سوشل میڈیا</p></div>

اکھلیش یادو (فائل)/ سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

ایودھیا کی ملکی پور اسمبلی سیٹ پر ہوئے ضمنی انتخاب میں بی جے پی نے کامیابی حاصل کی ہے۔ بی جے پی امیدوار چندر بھانو پاسوان نے یہاں 61710 ووٹ سے انتخاب میں جیت حاصل کی ہے۔ چندر بھانو نے جہاں کُل 146397 ووٹ حاصل کیے جو کہ 60.17 فیصد ہوتے ہیں وہیں دوسری طرف حریف سماج وادی پارٹی امیدوار کو 34 فیصد ووٹ پر ہی اکتفا کرنا پڑا اور اسے بڑے فرق سے شکست کا سامنا ہوا۔

اب اس شکست کے بعد بھی سماج وادی پارٹی 2027 کے لیے اپنی سیاسی حکمت عملی میں تبدیلی لانے کے موڈ میں نظر نہیں آ رہی ہے۔ ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے خود اس کا اشارہ دیتے ہوئے سوشل میڈیا سائٹ پر ایک پوسٹ لکھا۔ انہوں نے کہا، "پی ڈی اے کی بڑھتی طاقت کا مقابلہ بی جے پی ووٹ کی طاقت سے نہیں کر سکتی ہے اس لیے وہ انتخابی نظام کا غلط استعمال کرکے جیتنے کی کوشش کرتی ہے۔"

انہوں نے اپنے پوسٹ میں مزید لکھتے ہوئے کہا، "ایسی انتخابی دھاندلی کرنے کے لیے جس سطح پر افسروں کی ہیرا پھیری کرنی ہوتی ہے وہ ایک اسمبلی حلقہ میں تو بھلے کسی طرح ممکن ہے، لیکن 403 اسمبلی حلقوں میں یہ 'چار سو بیسی' نہیں چلے گی۔ اس بات کو بی جے پی والے بھی جانتے ہیں۔ اسی لیے بی جے پی والوں نے ملکی پور کا ضمنی انتخاب ٹالا تھا۔"

اکھلیش یادو نے اپنی سیاسی حکمت عملی واضح کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی اے مطلب 90 فیصد عوام نے خود اپنی آنکھوں سے یہ دھاندلی دیکھی ہے۔ یہ جھوٹی جیت ہے، جس کا جشن بی جے پی کبھی بھی آئینے میں اپنی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر نہیں منا پائے گی۔ لوک سبھا انتخابات میں ایودھیا میں ہوئی پی ڈی اے کی سچی جیت، ان کے ملکی پور کے اسمبلی انتخاب کی جھوٹی جیت پر کئی گنا بھاری ہے اور ہمیشہ رہے گی۔"


واضح ہو کہ گزشتہ سال یوپی کی 9 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخاب ہوئے تھے جن میں 7 سیٹوں پر بی جے پی نے جیت حاصل کی جبکہ سماج وادی پارٹی 2 سیٹ پر ہی فتح کا پرچم لہرا سکی۔ حالانکہ لوک سبھا انتخابات میں ایس پی نے انڈیا اتحاد کے ساتھ مل کر شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے ریاست میں 43 سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی۔ اب آئندہ 2027 کے اسمبلی انتخابات کے لیے پارٹی کی سیاسی حکمت عملی پر سیاسی قیاس آرائیاں تیز ہو گئی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔