بی جے پی ملازمت کھانے والی پارٹی، 26 ہزار اساتذہ کا ذریعہ معاش چھیننے کی سازش، لوگ معاف نہیں کریں گے: ممتا بنرجی

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت سماجی فلاح کے منصوبوں کے لیے ریاست کو فنڈ نہیں دے رہی ہے، لیکن ان کی حکومت پیسے کا انتظام کرے گی۔

<div class="paragraphs"><p>ممتا بنرجی فائل فوٹو/&nbsp; تصویر ٹوئٹر&nbsp;<a href="https://twitter.com/AITCofficial">@AITCofficial</a></p></div>

ممتا بنرجی فائل فوٹو/ تصویر ٹوئٹر@AITCofficial

user

قومی آوازبیورو

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے جمعہ کے روز گھاٹل میں ٹی ایم سی (ترنمول کانگریس) امیدوار کی حمایت میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی پر خوب حملہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی ’ملازمت کھانے والی‘ پارٹی ہے اور تقریباً 26 ہزار اساتذہ کا ذریعہ معاش چھیننے کی سازش کے لیے ریاستی عوام اس کے لیڈروں کو معاف نہیں کریں گے۔ انھوں نے عوام سے یہ سوال بھی کیا کہ آپ نے آدم خور باگھوں کے بارے میں سنا ہوگا، لیکن کیا آپ نے ملازمت کھانے والی بی جے پی کے بارے میں سنا ہے؟

وزیر اعلیٰ نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ ’’کیا آپ نے عدالت کے ذریعہ اتنے سارے لوگوں کو بے روزگار کیے جانے کے بعد بی جے پی لیڈروں کے چہرے پر خوشی دیکھی؟ میں فیصلے پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتی یا ججوں کے بارے میں کچھ نہیں کہنا چاہتی، لیکن 26 ہزار نوجوانوں کی ملازمتیں چھیننے کے بعد آپ ان سے 12 فیصد سود کے ساتھ تنخواہ واپس کرنے کے لیے کہہ رہے ہیں۔ کیا آپ اس طرح ملازمتیں لے سکتے ہیں؟ انھیں اصلاح کا موقع دیجیے۔ 26 ہزار لوگوں کے ساتھ ایسا سلوک کیسے کیا جا سکتا ہے؟‘‘


ممتا بنرجی نے کہا کہ عدالت کے فیصلے کے بعد بی جے پی کے لیڈروں کا رد عمل دیکھ کر ’سازش‘ کا صاف پتہ چل رہا تھا۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ ’’مغربی بنگال کے لوگ ان پارٹیوں کو ان کے کردار کے لیے معاف نہیں کریں گے۔ انھوں نے عدالت میں مفاد عامہ عرضیاں بھی داخل کیں اور ریاستی حکومت خامیوں کو دور کرنے کے لیے کوئی پیش قدمی نہیں کر سکی۔‘‘ انھوں نے الزام عائد کیا کہ اپوزیشن بی جے پی 10 لاکھ لوگوں کی بھرتی کے ریاستی حکومت کے فیصلے کو رخنہ انداز کرنے کے لیے پھر ’سازش‘ تیار کر رہی ہے۔ انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ وہ بے روزگار نوجوانوں کے چہرے سے آنسو نہیں پونچھنا چاہتے بلکہ انتخاب جیتنے کے لیے ان کا استعمال کرنا چاہتے ہیں۔

ممتا بنرجی نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ اس نے شدید گرمی کی پروا کیے بغیر الیکشن کمیشن کو ریاست میں سات مراحل میں انتخاب کرانے کے لیے مجبور کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’اگر 40 سیٹ والے تمل ناڈو میں ایک ہی مرحلہ میں انتخاب ہو سکتا ہے تو 42 سیٹ والے بنگل میں اتنا طویل پروگرام کیوں ہونا چاہیے؟ بی جے پی کو لوگوں کی پروا نہیں ہے۔‘‘ ممتا نے یہ بھی الزام لگایا کہ مرکزی حکومت سماجی فلاح کے منصوبوں کے لیے ریاست کو فنڈ نہیں دے رہی ہے، لیکن ان کی حکومت پیسے کا انتظام کرے گی۔ انھوں نے بی جے پی پر مذہبی پولرائزیشن کا بھی الزام عائد کیا اور ساتھ ہی یہ سوال بھی داغا کہ لوگوں کے بینک اکاؤنٹس میں 15 لاکھ روپے دیے جانے کے وعدے کا کیا ہوا؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔