تلنگانہ میں معلق اسمبلی کی صورت میں کانگریس کی حمایت کریں گے: سیتارام یچوری

سی پی ایم کے قومی جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی انتخابات کے بعد غلط راستہ سے اقتدار پر قابض ہونے کی تاریخ رکھتی ہے

<div class="paragraphs"><p>سیتارام یچوری / فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سیتارام یچوری / فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

حیدرآباد: سی پی ایم کے قومی جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی انتخابات کے بعد غلط راستہ سے اقتدار پر قابض ہونے کی تاریخ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی بی آئی اور ای ڈی اس کے حلیف ہیں۔ دریں اثنا، انہوں نے وزیر اعظم مودی کی حکومت کو جوابدہی کے فقدان پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

یچوری نے کہا ’’تلنگانہ میں معلق اسمبلی ہونے پر بی آر ایس، بی جے پی سے اتحاد کر لے گی۔ کے سی آر، جنہوں نے کہا کہ وہ بی جے پی مخالف کے طور پر سب کو متحد کریں گے، ناراض تھے کہ وہ تنہا مقابلہ کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا ’’جہاں سی پی ایم مقابلہ میں نہیں ہے، ہم انڈیا اتحاد میں ہیں، اس لیے ہم کانگریس کا ساتھ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ریاست میں کسی بھی پارٹی کی حکومت ممکن ہوئی تو سی پی ایم کانگریس کی حمایت کرے گی۔‘‘


یچوری نے کہا کہ ان کی لڑائی پورے ملک میں بی جے پی کی شکست کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ ریاستوں میں ہونے والے انتخابات میں بی جے پی مشکل وقت میں ہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن، ای ڈی اور سی بی آئی کو بی جے پی کے اسیر قرار دیتے ہوئے تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی حکومت بغیر احتساب کے چل رہی ہے۔ بی جے پی کے سب سے بڑے حلیف ای ڈی اور سی بی آئی ہیں۔ بی جے پی ان اتحادیوں کے ساتھ ملک میں کچھ بھی کر سکتی ہے۔

سیتا رام یچوری نے کہا ’’شمال مشرقی ریاستوں میں اکثریتی نشستیں نہ ملنے کے باوجود حکومت بنانے کی تاریخ ہے۔ بی جے پی کی حکومت بنانے کی تاریخ رہی ہے چاہے اسے ایک یا دو سیٹیں مل جائیں۔ سیاسی جماعتیں سیاسی بانڈز کے نام پر قانونی طور پر کرپٹ ہیں، سیاسی جماعتوں کے اخراجات کو محدود کیا جائے۔ انڈیا اتحاد بنانے کے ارادے سے آگے بڑھ رہا ہے۔ منی پور واقعہ کے پیچھے سیاسی سازش ہے۔ ہم گورنروں کے رویے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو نافذ کرنا چاہتے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔