گوا میں بی جے پی حکومت کو جھٹکا، آزاد رکن اسمبلی کی حمایت واپسی

آزاد رکن اسمبلی پرساد گاؤنکر نے بدھ کے روز گوا میں بی جے پی کی قیادت والی اتحادی حکومت کو دی گئی حمایت واپس لینے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس اعلان سے بی جے پی کے سامنے پریشانی کھڑی ہو گئی ہے۔

تصویر بذریعہ آئی اے این ایس
تصویر بذریعہ آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

گوا کی بی جے پی حکومت کے سامنے بڑا مسئلہ کھڑا ہو گیا ہے۔ آزاد رکن اسمبلی پرساد گاؤنکر نے بدھ کے روز گوا میں بی جے پی کی قیادت والی اتحادی حکومت کو دی گئی حمایت واپس لینے کا اعلان کر دیا ہے۔ ان کا یہ فیصلہ وزیر اعلیٰ پرمود ساونت اور ریاست میں بی جے پی قیادت کے ساتھ مبینہ آئی آئی ٹی-گوا احاطہ کے قیام سے جڑے اراضی معاہدہ کو لے کر ہوئی کہا سنی کے بعد آیا ہے۔ حالانکہ حمایت واپس لینے پر ریاستی حکومت کو بہت کم اثر پڑے گا کیونکہ ان کے پاس پہلے سے ہی 40 رکنی اسمبلی میں 27 بی جے پی رکن اسمبلی اور ایک دیگر آزاد رکن اسمبلی کی حمایت حاصل ہے۔ علاوہ ازیں نیشنل کانگریس پارٹی کے رکن اسمبلی نے ساونت کی قیادت والی حکومت کو کچھ شرائط کے ساتھ حمایت کی پیشکش کی ہے۔

جہاں تک گاؤنکر کا سوال ہے، انھوں نے پنجی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی مبینہ اراضی معاہدہ پر ساونت اور گوا بی جے پی کے جنرل سکریٹری دامودر نائک کے تبصروں سے وہ بہت مایوس ہوئے ہیں۔ یہ بحث آئی آئی ٹی-گوا احاطہ کو ان کے سنگیم اسمبلی حلقہ میں منتقل کیے جانے کی کوششوں کو لے کر ہوئی۔


گاؤنکر نے کہا کہ "میں اس حکومت سے حمایت واپس لینے کے لیے گوا کے گورنر کو ایک خط پیش کر رہا ہوں۔ وزیر اعلیٰ اور بی جے پی لیڈروں نے زمین معاہدہ پر میرے خلاف جھوٹے الزام لگائے ہیں۔ وہ میرے انتخابی حلقہ میں کیے گئے اراضی معاہدوں کی جانچ کر سکتے ہیں۔"

قابل ذکر ہے کہ پیر کے روز گاؤنکر نے حکومت سے گزارش کی تھی کہ شمالی گوا کے ستّاری علاقہ کے میلاؤلم گاؤں کے باشندوں کی مخالفت کے درمیان ان کے انتخابی حلقہ میں آئی آئی ٹی احاطہ قائم کرنے پر غور کیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔