بی جے پی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ کو نہیں ملا ٹکٹ، مجبوراً انتخاب نہ لڑنے کا کیا اعلان

اپنے لیے لوک سبھا ٹکٹ کی امیدوں کو ختم ہوتا دیکھ بی جے پی لیڈر کیلاش وجے ورگیہ نے مجبوراً انتخاب نہ لڑنے کا اعلان کر دیا۔ دراصل بی جے پی نے75سال سے زیادہ عمر کے کسی بھی لیڈر کو اس بار ٹکٹ نہیں دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بی جے پی کے کئی سینئر لیڈروں کو لوک سبھا انتخاب کے لیے ٹکٹ نہ دیئے جانے کے بعد ایسے امکانات ظاہر کیے جا رہے تھے کہ پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ کو بھی ٹکٹ نہیں ملے گا۔ یہ ظاہر ہونے سے پہلے کہ انھیں ٹکٹ نہیں دیا جائے گا، کیلاش وجے ورگیہ نے پہلے ہی انتخاب نہ لڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ انھوں نے بدھ کے روز اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے اعلان کیا۔ ٹوئٹ میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’اندور کی عوام، کارکنان و ملک بھر میں موجود خیر خواہوں کی خواہش ہے کہ میں لوک سبھا انتخاب لڑوں، لیکن ہم سبھی کی ترجیحات خوشحال ہندوستان کے لیے نریندر مودی کو پھر سے پی ایم بنانا ہے۔ مغربی بنگال کی عوام مودی کے ساتھ کھڑی ہے، میرا بنگال میں رہنا فرض ہے، اس لیے میں نے انتخاب نہ لڑنے کا فیصلہ لیا ہے۔‘‘

ورجے ورگیہ نے اپنے ٹوئٹ میں آگے لکھا ہے کہ ’’امید ہے کہ آپ بھی ملک کے مفاد اور پارٹی کے مفاد میں لیے گئے میرے فیصلہ سے متفق ہوں گے اور پارٹی جنھیں بھی امیدوار بنائے گی، ان کی جیت کے لیے جی جان سے لگ جائیں گے۔ میری نہ صرف اندور بلکہ پورے ملک کے ووٹروں سے گزارش ہے کہ این ڈی اے جیسی مضبوط حکومت اور مودی جی جیسے مضبوط پی ایم کے لیے ووٹنگ کریں۔ یہی گزارش ہے۔‘‘

ایک دیگر ٹوئٹ میں وجے ورگیہ نے لکھا ہے کہ ’’بی جے پی کے ہر کارکن کا اصول ہے ’نیشن فرسٹ، پارٹی سیکنڈ، سیلف لاسٹ‘۔ جہاں سوال ملک کے مفاد اور پارٹی کے مفاد کا ہو، وہاں خود کی کوئی اہمیت نہیں رہ جاتی۔ ہمارے سامنے مغربی بنگال میں پارٹی کو زیادہ سے زیادہ سیٹیں جتانے کا ہدف ہے، یہ ہدف جتنا بڑا ہے اتنا ہی بڑا چیلنج بھی ہے۔‘‘

قابل غور ہے کہ اس بار لوک سبھا انتخاب کے لیے کانگریس نے اندور سے پنکج سنگھوی کو امیدوار بنایا ہے جب کہ بی جے پی نے اب تک اپنے امیدوار کا انتخاب نہیں کیا ہے۔ واضح رہے کہ کیلاش کے علاوہ گزشتہ 8 انتخاب سے لگاتار جیتتی آ رہیں سمترا مہاجن بھی پارٹی کے 75 سال کی عمر پار کر چکے لوگوں کو امیدوار نہ بنائے جانے کے فیصلے کو دھیان میں رکھ کر خود ہی انتخاب لڑنے سے انکار کر چکی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */