’بی جے پی حکومت کی عوامی مسائل کے بجائے بنگال انتخاب پر توجہ‘

پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ مرکزی حکومت عوامی مسائل پر ترجیح دینے کے برعکس انتخاب پر زیادہ توجہ دے کر انتخاب کی کامیابی کی حکمت عملی پر کام کر رہی ہے

دہلی میں لاک ڈاؤں کے بعد اپنے وطن لوٹنے کے لئے بس کا انتظار کرتے مہاجرین / تصویر قومی آواز / وپن
دہلی میں لاک ڈاؤں کے بعد اپنے وطن لوٹنے کے لئے بس کا انتظار کرتے مہاجرین / تصویر قومی آواز / وپن
user

یو این آئی

پرتاپ گڑھ: پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے منگل کے روز جاری اپنے بیان میں مودی حکومت پر کورونا کے بحران سے نمٹنے کے بجائے بنگال کے انتخابات پر توجہ مرکوز رکھنے کا الزام عائد کیا۔ اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر نے جہاں عام لوگوں کو اس طرح خوفزدہ کر دیا ہے کہ وہ سوچ نہیں پا رہے ہیں کہ اس وباء سے کیسے نجات ملے گی۔ وہیں مرکزی حکومت عوامی مسائل پر ترجیح دینے کے برعکس انتخاب پر زیادہ توجہ دے کر انتخاب کی کامیابی کی حکمت عملی پر کام کر رہی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعظم و اترپردیش کے وزیر اعلیٰ ملکی و صوبائی سطح کے عوامی مسائل کو بالائے طاق رکھ کر آج کل مغربی بنگال کو ہدف بنا کر کام کر رہے ہیں، جبکہ دیگر صوبوں میں ہو رہے انتخاب پر بی جے پی کی توجہ مرکوز نہیں ہے، پھر بنگال ہی ہدف کیوں؟ بی جے پی نے آسام کی حکومت کو بچانے کے لیئے اتنی طاقت نہیں لگا رکھی ہے، جتنی کہ بنگال انتخاب پر اپنی توانائی صرف کر رہی ہے۔بی جے پی کو لوگوں کی جان بچانے کے لیئے ویکسین کی فراہمی کی فکر نہیں ہے، وہ صرف بنگال پر فتح کا خواب دیکھ رہے ہیں۔


ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ کسی بھی سیاسی پارٹی کا انتخاب میں حصہ لینا اس کا حق ہے لیکن جو سیاسی پارٹی برسراقتدار ہو اس کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوامی مسائل کے تئیں جوابدہ رہے۔ وہ اپنے ذاتی مفاد اور سیاسی کامیابی کے لیئے عوامی مسائل کو قربان کر دے، ایسا نہیں ہونا چاہیئے۔

ایوب سرجن نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر نے جو مہلوکین کی تعداد میں اضافہ کیا ہے، اس سے حالات مزید شدید ہیں۔ اسپتالوں کے حالات کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ مریضوں کے داخل کرنے کے لیئے بیڈ کا فقدان ہے۔ عوامی ضرورت کے بموجب ویکسین نہیں ہے۔ مزدور پھر ایک مرتبہ بڑے شہروں سے راہ فرار اختیار کر رہے ہیں۔ حکومت کے ذریعہ بڑے شہروں میں مزدوروں کے لیئے باز آبادکاری کا کوئ موثر نظم نہ ہونے کے سبب گزشتہ سال کے لاک ڈاون جیسے پھر ایک مرتبہ حالات ہیں۔ مرکزی حکومت نائٹ کرفیو لگا کر کورونا پر قابو پانے کا خواب دیکھ رہی ہے۔ حکومت کے پاس کورونا پر قابو پانے کا کوئی ٹھوس پروگرام نہیں ہے۔ بے روزگاری میں اضافے سے ابھی تک عوام پریشان ہی تھی کہ کورونا کی دوسری لہر نے دیوالہ نکال دیا ہے۔ وزیر اعظم و انکی وزارت کے پاس صرف ایک ہدف بنگال کا انتخاب ہے، دوسرے مسائل پر ان کی توجہ نہیں ہے۔


انہوں نے کہا کہ اتر پردیش کے وزیر اعلی ہر دوسرے چوٹھے دن بنگال پہونچ کر بے بنیاد دعوے کر رہے ہیں ۔جبکہ اترپردیش کے حالات کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں ۔جرائم میں اضافہ ،خواتین محفوظ نہیں ہیں ۔روز بروز کہیں نہ کہیں سے عصمت دری کی خبریں اخباروں کی سرخی بن رہی ہیں ۔نظم نسق کے حالات ابتر ہیں۔ لوگ کورونا سے متاثر ہورہے ہیں ،جن کے علاج کا کوئی موثر نظم نہیں ہے ۔مہاراشٹر ،گجرات ،کیرالہ میں کورونا سے حالات ابتر ہیں۔

ڈاکٹر ایوب نے کہا کہ وزیر اعظم کو اپنی ترجیحات پر غور فکر کرنے و اپنی ذمہ داریوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ ملک کی عوام نے جو ذمہ داری دی ہے اس کو پورا کرنے کی وقت کی اہم ضرورت ہے ، نہ کہ بنگال انتخاب کی کامیابی سے مسائل ختم ہو جائیں گے ،بلکہ مزید مسائل میں اضافہ ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔