’خبردار! بی جی پی کے خلاف کو ئی خبر نہ دکھائے‘

پاٹیدار تحریک کے مقبول چہرے ہارد ک پٹیل کا کہنا ہے کہ بی جے پی نے میڈیا کو یہ حکم دیا ہے کہ امت شاہ کے خلاف کوئی خبر نہ چلائی جائے۔ یہ بات ہاردک پٹیل نے ٹوئٹ کے ذریعے کہی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

گجرات میں اگلے مہینے کی 9 اور 14 تاریخ کو چناؤ ہونے ہیں اور ہارد ک پٹیل نے بی جے پی کی ناک میں دم کیا ہوا ہے۔ ہاردک ان دنوں گجرات کے مختلف علاقوں کا دورہ کر رہے ہیں اور لوگوں کو ایک سیکولر، عوامی مفاد کا خیال رکھنے والی، نوجوانوں کو روزگار دینے والی اور کسان، مزدور اور کامگاروں کا خیال رکھنے والی حکومت کو اقتدار میں لانے کے لئے ترغیب دے رہے ہیں۔

ہاردک جہاں بھی جاتے ہیں ان کا پھول مالاؤں سے استقبال ہو رہا ہے۔ اس دوران وہ ٹوئٹر پربھی کافی فعال ہیں۔ یکے بعد دیگرے ٹوئٹ کرکے وہ نہ صرف اپنی بات رکھ رہے ہیں بلکہ مرکز کی نریندر مودی حکومت، گجرات کی وجے روپانی حکومت اور بی جے پی کی کارگزاریوں پر سوال بھی اٹھا رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

ہاردک پٹیل نے جمعرات کو ایک نیوز چینل پر نشر ہوئے اوپین پول کے حوالے سے لکھا ’’اوپین پول میں بی جے پی کو سوراشٹر اور شمالی گجرات میں نقصان ہو رہا ہے۔ کسان، نوجوان اور سبھی طبقوں کے لوگ ناراض ہیں تو پھر جیت کہاں سے مل رہی ہے۔ اچھا، سمجھ آ گیا! بی جے پی کو خوش رکھنے کے لئے دکھاوا ہو رہا ہے۔ چلو اب گجرات دکھائے گا جلوہ جنتا کا!! جے جے گروی گجرات۔ ‘‘

اس سے کچھ دیر قبل انہوں نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ ’’ آج مجھے کافی دکھ ہے۔ کیوں کہ میرے صوبے (گجرات) کے وزیر اعلیٰ بد عنوان ہیں۔ ہاں صحیح کہہ رہا ہوں گجرات کے وزیر اعلیٰ۔‘‘

ہاردک نے اپنے رابطہ عامہ کی مہم کا ویڈیو ٹوئٹ کرتے ہوئے بی جے پی کی بد عنوانی پر حملہ کرتے ہوئے لکھا ’’2014 سے قبل بد عنوان جیل جاتے تھے لیکن 2014 کے بعد بد عنوان بی جے پی میں جاتے ہیں۔ سچ میں ملک نہیں ملک کے رہنما بدل گئے۔‘‘

ایک اور ٹوئٹ میں ہاردک لکھتے ہیں ’’مودی جی کہتے تھے کہ ہم ایک بھی بد عنوان کو نہیں چھوڑیں گے، صحیح تو کہا تھا!۔ ایک ایک کرکے سبھی کو بی جے پی میں شامل کر لیا۔ مکل رائے بی جے پی کے قابل احترام رہنما بن گئے!!‘‘

انہوں نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ ان کے دور میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے کہا ’’جب میں چھوٹا تھا تو اسکول میں ہندو، مسلم، سکھ ، عیسائی بھائی بھائی سمجھایا جاتا تھا، لیکن اب جبکہ میں بڑا ہو گیا ہوں تویہ ہندو، وہ مسلمان سمجھایا جاتا ہے۔ ‘‘

ہاردک نے گجرات میں بی جے پی کی تانا شاہی کا حوالے دیتے ہوئے لکھا کہ کس طرح میڈیا کی آواز کو دبایا جا رہا ہے تاکہ بی جے پی کے خلاف جاری ماحول سے لو گ انجان رہیں۔ انہوں نے لکھا کہ ’’ گجرات میں امت شاہ کے خلاف ایک بھی نگٹیو(منفی) نیوز نہیں دکھانے کا حکم دیا گیا ہے۔ ‘‘ آج بھی امت شاہ کی ان کے حلقہ انتخاب میں مخالفت ہوئی ۔‘‘

ہاردک پٹیل نے گجرات کے انتخابی ماحول کی تصویر پیش کرتے ہوئے اشارہ دیا ہے کہ گجرات میں کانگریس کو لے کر لوگوں میں زبردست جوش ہے اور بی جے پی کو عوامی اجلاس کرنے کے بھی لالے پڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے لکھا ’’ ایک زمانہ تھا بی جے پی ریلی کرتی تھی اور کانگریس پریس (کانفرنس ) کرتی تھی، عوام کی طاقت دیکھو اب کانگریس ریلی کرتی ہے اور بی جے پی پریس (کانفرنس) پرآ گئی ہے۔ ‘‘

انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی نشانہ لگایا ہے۔ ایک ٹوئٹ میں انہوں نے گجراتی عوام کی مایوسی کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ’’نریندر مودی جی کو وزیر اعظم بنانے کے لئے بی جے پی کو ووٹ دینے کا تجربہ پوری طرح ناکام اور تباہ کن ثابت ہوا۔‘‘

دریں اثنا بی جے پی کی طر ف سے یہ تشہیر کی جا رہی ہے کہ ہاردک پٹیل کو پورے پاٹیدار سماج کی حمایت حاصل نہیں ہے لیکن گجرات کے سینئر صحافی جنک دوے نے متعدد تصاویر کے ساتھ جو خبر ٹوئٹ کی ہے اس کے مطابق ہاردک پٹیل کو پورے پاٹیدار سماج کی حمایت حاصل ہے۔

غور طلب ہے کہ کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی بھی مسلسل گجرات کا دورہ کر رہے ہیں اور ہر طبقہ سے ملاقات کر کے ان کے نہ صرف مسائل سن رہے ہیں بلکہ ان کا حل کس طرح ہو گا یہ بھی لوگوں کو بتا رہے ہیں۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 10 Nov 2017, 9:39 AM