ضمنی انتخابات: ایم پی میں کانگریس نے پرچم لہرایا، اڈیشہ میں بھی بی جے پی کو شکست

بی جے پی حکمراں ریاست مدھیہ پردیش کی دونوں سیٹوں پر بی جے پی کی شکست کسی خطرے کی گھنٹی سے کم نہیں ہے۔ اس نتیجہ نے ظاہر کر دیا ہے کہ کانگریس آئندہ انتخابات کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش اور اڈیشہ کے اسمبلی ضمنی انتخابات سے متعلق بی جے پی دعویٰ کیا تھا کہ ان کی فتح یقینی ہے اور اس بار کی ہولی ’فتح کی ہولی‘ ہوگی۔ لیکن تینوں اسمبلی سیٹوں پر بی جے پی کو جو شرمناک شکست حاصل ہوئی ہے وہ 2019 عام انتخابات کے لیےکسی خطرے کی گھنٹی سے کم نہیں ہے۔ دوسری طرف کانگریس نے مدھیہ پردیش کی دونوں اسمبلی سیٹوں پر شاندار کامیابی حاصل کر کے ظاہر کر دیا ہے کہ وہ آئندہ سال ہونے والے انتخابات میں کرشمہ دکھانے کے لیے تیار ہے۔

مدھیہ پردیش کے کولارس اور مونگاؤلی سیٹ پر کانگریس نے فتح کا پرچم لہراتے ہوئے وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان کے تو ہوش ہی اڑا دیے ہیں۔ ایک طرف کانگریس کے برجیندر سنگھ یادو نے مونگاؤلی سیٹ پر بی جے پی کے صاحب یادو کو 2124 ووٹوں سے ہرایا اور دوسری طرف کولارس سیٹ پر کانگریس امیدوار مہندر سنگھ یادو نے بی جے پی امیدوار دیویندر کمار جین کو 8000 سے زائد ووٹوں سے ہرایا۔

دوسری طرف اڈیشہ میں برسراقتدار بی جے ڈی نے بھی بی جے پی کے ارمانوں پر پانی پھیر دیا۔ بیجے پور اسمبلی سیٹ پر بی جے ڈی نے تقریباً 42 ہزار ووٹوں کے فرق سے بی جے پی کو پٹخنی دی۔ یہاں 21 مراحل میں کاؤنٹنگ ہوئی جس میں ریتا رانی ساہو کو ایک 1 لاکھ 2 ہزار 871 ووٹ ملے جب کہ بی جے پی کے اشوک پنگڑھی کو کل 60 ہزار 938 ووٹ حاصل ہوئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔