بی جے پی ارکان پارلیمنٹ پر تنخواہ چھوڑ نے کا کچھ اثر نہیں پڑے گا!

بی جے پی ارکان نےالیکشن کمیشن کو جو حلف نامے دیئے ہیں اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ کتنے امیر ہیں اور اگر وہ کچھ ہزار کی اپنی تنخواہ نہیں لیتے تو ان پر کیا فرق پڑے گا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بی جے پی کے کچھ راجیہ سبھا کے ارکان کی جائیداد دیکھ کر صاف اندازہ ہو جاتا ہے کہ اگر وہ کچھ دن کی اپنی تنخواہ چھوڑ بھی دیتے ہیں تو ان پر تو کوئی فرق پڑنے والا نہیں ہے۔ اخلاقیات کے نام پر کچھ ارکان پارلیمنٹ اجلاس کے ہنگامہ کی نظر ہو جانے کی وجہ سے تنخواہ نہ لینے کی بات کر رہے ہیں۔

ایسو سی ایشن فار ڈیمو کریٹک ریفارمس(اے ڈی آر ) گزشتہ کئی سالوں سے انتخابات لڑنے والے امیدواروں کے حلف ناموں کا تجزیہ کرتا رہا ہے۔ ہندوستانی سیاست میں شفافیت اور جواب دہی کے لئے اے ڈی آر2002 کے گجرات انتخابات کے بعد سے لگاتار ان حلف ناموں کا جائزہ لیتا رہتا ہے جو امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی کے ساتھ الیکشن کمیشن میں جمع کرتے ہیں۔ ان حلف ناموں میں امیدواروں کی جائیداد اور ان پر دین داری، مجرمانہ ریکارڈ وغیرہ خود امیدوار لکھ کر دیتے ہیں۔ معلومات میں کسی قسم کی غلطی کے امکانات کو ختم کرنے کی غرض سے اے ڈی آر ان حلف ناموں کو ویب سائٹ پر بھی شائع کرتا ہے۔

جب پارلیمانی امور کے وزیر اننت کمار نے اعلان کیا کہ این ڈی اے کے ارکان پارلیمنٹ بجٹ اجلاس کے دوسرے حصے میں ہنگامہ کی وجہ سے معطل ہوئی کارروائی کے دنوں کی اپنی تنخواہ نہیں لیں گے توہم نے بی جے پی کے راجیہ سبھا ارکان کے حلف ناموں میں سے ان کی جائیداد کے بارے میں معلومات حاصل کی۔ کیونکہ ابھی اس بات کی وضاحت نہیں ہے کہ آیا صرف بی جے پی کے ارکان اپنی تنخواہ نہیں لیں گے یا تمام ارکان پارلیمنٹ بھی نہیں لیں گے۔

بی جے پی ارکان پارلیمنٹ پر تنخواہ چھوڑ نے کا کچھ اثر نہیں پڑے گا!
(بائیں سے ) وزیر ریل پیوش گوئل، بی جے پی صدر امت شاہ، راجیہ سبھا رکن جے وی ایل نرسنگھ راؤ، وزیر قانون روی شنکر پرساد(نیچے کی لائن میں )وزیر برائے فروغ انسانی وسائل پرکاش جاوڈیکر، وزیر برائے اطلاعات و نشریات اسمرتی ایرانی، پٹرولیم کے وزیر دھرمیندر پردھان اور وزیر دفاع نرملا سیتا رمن۔

بحر حال حلف ناموں سے جو معلومات حاصل ہوئیں وہ مندر جہ ذیل ہیں۔

ریلوے کے وزیر پیوش گوئل کے پاس 95کروڑ روپے سے زیادہ کی جائیداد ہے جبکہ بی جے پی صدر امت شاہ 34کروڑ روپے کی جائیداد کے مالک ہیں ۔ پارٹی کے ترجمان جے وی ایل نر سنگھ راؤ کے پاس 28کروڑ روپے سے زیادہ کی جائیداد ہے۔ وزیر قانون روی شنکر پرساد بھی 22کروڑ روپے سے زیادہ والے رہنما ہیں۔ وزیر برائے فروغ انسانی وسائل پرکاش جاو ڈیکر کے پاس 11کروڑ روپے سے زیادہ کی جائیداد ہے جبکہ وزیر برائے اطلاعات و نشریات اسمرتی ایرانی کے پاس 8کروڑ روپے کی جائیداد ہے۔ پٹرولیم کے وزیر دھرمیندر پردھان کے پاس پیسہ تھوڑا کم ہے اور ان کے پاس صرف 3کروڑ تو وزیر دفاع نرمال سیتا رمن کے پاس 2کروڑ روپے سے زیادہ کی جائیداد ہے۔

اے ڈی آر کی ویب سائٹ http://www.myneta.info/rajsab09aff/ پر اور بھی ارکان پارلیمنٹ کی تفصیلات موجود ہیں۔ یہ آنکڑے دیکھنے کے بعد کیا کسی کو لگتا ہے کہ اگر یہ ہفتہ دو ہفتہ کی تنخواہ نہیں لیں گے تو ان پر کوئی فرق پڑے گا۔ دراصل یہ اعلان بھی کچھ اور نہیں محض ایک جملہ ہی ہے لیکن اس کے ساتھ ہی ملک کے40 فیصدی سے زیادہ ان لوگوں کا مذاق ہے جن کی سالانہ آمدنی ایک ہزار سے 55000کے درمیان ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 07 Apr 2018, 11:48 AM