وائرل ویڈیو: بی جے پی کے لیڈر کا اپنی ہی پارٹی پر مورثی سیاست کا الزام

ویڈیو میں اوشا ٹھاکر پارٹی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ پر اپنے بیٹے کو ٹکٹ دلانے کا الزام لگاتے ہوئے کہہ رہی ہیں کہ ’’میں نے نے بہتر کام کیا ہے لیکن پارٹی نے میرے ساتھ ناانصافی کی ہے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

اندور: بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کی مدھیہ پردیش یونٹ کے نائب صدر اور اندور (دیہی) کے مہو اسمبلی حلقہ سے بی جے پی امیدوار اوشا ٹھاکر کے سوشل میڈیا پر وائرل ہورہے مبینہ ویڈیو میں وہ اپنی ہی پارٹی کے ذریعہ کی گئی ناانصافی اور پارٹی پر موروثی سیاست کا الزام لگاتے ہوئے سنائی دے رہی ہیں۔ اس ویڈیو کی وجہ سے بی جے پی میں زبردست خلفشار مچا ہوا ہے۔

وائرل ہورہے مبینہ ویڈیو میں ٹھاکر نے کہا ہے کہ ’’کانگریس میں جو موروثی سیاست کی بیماری ہے اب وہ بی جے پی میں بھی لگ گئی ہے۔‘‘ ویڈیو میں وہ پارٹی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ پر اپنے بیٹے کو ٹکٹ دلانے کا الزام لگاتے ہوئے یہ کہہ رہی ہیں کہ وہ ممبر اسمبلی ہوتے ہوئے اندور۔3 کے سبھی بوتھوں پر انہوں نے بہتر کام کیا ہے لیکن پارٹی نے ان کے ساتھ ناانصافی کی ہے۔

اسمبلی حلقہ اندور۔3 سے موجودہ ممبر اسمبلی ٹھاکر کا اسمبلی حلقہ اس بار بدل کر بی جے پی اعلی کمان نے انہیں اندور (دیہی) کی مہو اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے اندر سنگھ دربار کے خلاف انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مہو سے فی الحال کیلاش وجے ورگیہ ممبر اسمبلی ہیں جبکہ ٹھاکر کے موجودہ اسمبلی حلقہ اندور۔3 سے بی جے پی کے جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ کے بیٹے آکاش وجے ورگیہ بی جے پی کے امیدار ہیں۔

ٹھاکر کے وائر ویڈیو سے متعلق یو این آئی کے نمائندے کے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’’میں مہو اسمبلی حلقہ میں 150 سے زیادہ کارکنوں کے ساتھ میٹنگ کی ہے جس میں کارکنوں نے میرے اسمبلی حلقہ بدل جانے کی زبردست مخالفت کا مجھے سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ کارکنوں کو سمجھانے کے لئے میں نے کیا کہا ہے وہ مجھے یاد نہیں ہے۔‘‘
ٹھاکرنے ان کے ذریعہ بی جے پی پر مورثی سیاست اور مسٹر وجے ورگیہ کے بیٹے کو ٹکٹ دلانے کے الزامات پر کچھ بھی کہنے سے انکار کردیا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 01 Dec 2018, 4:11 PM