بی جے پی میری سی ڈی کے چکر میں منشور ہی بھول گئی: ہاردک

گجرات میں پہلے مرحلے کی تشہیر کاری ختم ہو چکی لیکن ابھی تک بی جے پی نے عوام کے لئے انتخابی منشورجاری نہیں کہا بی جے پی کا گجراتی عوام کے تئیں توہین آمیز رویہ ہے، راہل کا بیان۔

Getty Images
Getty Images
user

یو این آئی

سورت:گجرات اسمبلی انتخابات کےلئے کل ہونے والے پہلے مرحلے کے انتخابات کی تشہیر ختم ہونے تک برسر اقتدار بی جے پی کی جانب سے انتخابی منشور جاری نہ ہونے پر ا پاٹی دار آرکشن آندولن سمیتی (پاس) کے لیڈر ہاردک پٹیل نے طنزیہ لہجے میں کہا کہ ’’لگتا ہے کہ ان کی فرضی سیکس سی ڈی بنانے کے چکر میں بی جےپی انتخابی منشور ہی بنانا بھول گئی ہے۔‘‘

ہاردک نے وزیر نریندر مودی کے لئے کانگریس لیڈر منی شنکر ایئر کے نیچ لفظ کا استعمال کرنے کے معاملے میں ماضی میں مودی کےکانگریس کی صدر سونیا گاندھی کےلئے مبینہ طورپر توہین آمیز زبان کا استعمال کرنے پر بھی طنز کیا۔

پاس لیڈر نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے مودی پر اس معاملے میں براہ راست طنز کرتے ہوئے کہاکہ گجرات میں ترقی کے ساتھ ساتھ انتخابی منشور بھی لاپتہ ہے۔انہوں نے کہا’’ صاحب کوئی کچھ بھی نہیں کہے گا مہربانی کرکے آپ ایک بار انتخابی منشور اپنے انداز میں پیش کردیجئے۔‘‘

منی شنکر معاملے کے سلسلے میں ہاردک نے کہا،’’کانگریس پارٹی کے لیڈر نےغلط لفظ استعمال کیا اور پارٹی نے اسے معطل کردیا،لیکن حال میں وزیراعظم جب وزیراعلی تھے تب انتخابی تشہیر میں ہندوستان کی بہو کو ’بار گرل ‘کہتے تھے کیا وہ صحیح تھا؟انہوں نے کہا ’’ پہلے آپ نے سونیا جی کی توہین کی اور اب آپ کے اوپر آیا تو غلط لگتاہے۔‘‘ہاردک نے ووٹروں سے مخاطب ہو کر کہا ’’کالر اونچا کرکے ووٹ دینے جائیں تو ہم فخر سے کہہ پائیں گے کہ ہم نے دنیا کی سب سے بڑی پارٹی (بی جےپی کا نام نہیں)کو گرا دیا۔‘‘

قبل ازیں راہل گاندھی نے بھی انتخابی منشو ر نہ جاری کرنے پر بی جے پی کو نشانے پر لیا تھا۔راہل گاندھی نے ٹوئٹ کر کے کہا تھا ’’ بی جے پی نے گجرات کے عوام کے تئیں توہین آمیز رویہ کا اظہار کیا ہے ۔ تشہیر کاری ختم ہو چکی لیکن ابھی تک عوام کے لئے انتخابی منشور کا کوئی ذکر نہیں ، کسی ویزن اور کسی آئیڈیا کو بھی پیش نہیں کیا گیا ہے۔‘‘

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیکمشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 08 Dec 2017, 3:34 PM