بی جے پی حکومت حدبندی کے ذریعے جنوبی ریاستوں کی نشستیں کم کرنا چاہتی ہے: ویرپّا موئلی

کانگریس رہنما ویرپّا موئلی نے بی جے پی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ وہ نئی حد بندی کے ذریعے جنوبی ہندوستان کی لوک سبھا نشستیں کم کرنا چاہتی ہے۔ ان کے مطابق یہ جنوبی عوام کے ساتھ دھوکہ ہوگا

<div class="paragraphs"><p>ویرپا موئلی / آئی اے این ایس</p></div>

ویرپا موئلی / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ہبلی: کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ ویرپّا موئلی نے بی جے پی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ وہ حد بندی کے ذریعے جنوبی ہندوستان کی لوک سبھا نشستوں میں کمی کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ریاستوں نے ہمیشہ مالیاتی نظم و ضبط اور آبادی پر کنٹرول میں کامیابی حاصل کی ہے، مگر بی جے پی ان کے ساتھ ناانصافی کر رہی ہے۔

موئلی نے نیوز ایجنسی آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’بی جے پی حکومت کی منشا ہے کہ وہ نئی حد بندی کے ذریعے جنوبی ہندوستان کی نشستیں کم کرے۔ وہ یہ دعویٰ تو کرتی ہے کہ نشستیں کم نہیں ہوں گی، لیکن شمالی ہندوستان میں نشستیں بڑھانے کی یقین دہانی بھی نہیں کر رہی۔ اگر شمالی ہندوستان میں نشستیں بڑھائی گئیں تو یہ جنوبی ریاستوں کے ساتھ دھوکہ ہوگا۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی ہندوستان نے ہمیشہ آبادی کنٹرول میں کامیابی حاصل کی ہے، جسے ملک کے لیے ایک نعمت سمجھا جانا چاہیے، نہ کہ جنوبی ریاستوں کے لیے سزا۔ انہوں نے کہا کہ حد بندی صرف آبادی کی بنیاد پر نہیں کی جا سکتی۔


ویرپّا موئلی نے بی جے پی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کو تقسیم کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا، "وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کے کچھ اقدامات سے ملک تقسیم ہو سکتا ہے۔ حد بندی کے معاملے میں کسی بھی ریاست کو لوک سبھا یا اسمبلی کی نشستوں کی تقسیم میں مایوسی محسوس نہیں ہونی چاہیے۔"

انہوں نے کانگریس کے اندرونی معاملات پر بھی رائے دی اور پارٹی رہنماؤں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی میں اقتدار کی تقسیم پر عوامی سطح پر بات نہیں ہونی چاہیے، کیونکہ حکومت ایسی بحثوں سے عدم تحفظ کا شکار ہو جاتی ہے اور اپوزیشن اسے سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرتی ہے۔

موئلی نے کہا، "اقتدار کی تقسیم کے مسئلے پر عوامی سطح پر بحث کرنے سے حکومت کو موقع ملتا ہے کہ وہ اپوزیشن کے خلاف اسے استعمال کرے۔ ایسی صورتحال پیدا کرنا مناسب نہیں۔ اس طرح کے اندرونی معاملات پر پارٹی کے اندر ہی گفتگو ہونی چاہیے۔"

انہوں نے کہا کہ پارٹی میں اقتدار کی تقسیم سے متعلق کوئی فیصلہ ہوا ہے یا نہیں، اس بارے میں انہیں علم نہیں، البتہ وہ اس پر پارٹی ہائی کمان سے بات کریں گے۔

موئلی نے خبردار کیا کہ بی جے پی کی حد بندی پالیسی جنوبی ہندوستان کے مفادات کے خلاف ہے اور یہ ملک کو تقسیم کرنے کی سازش کا حصہ ہو سکتی ہے۔ انہوں نے جنوبی ریاستوں سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے پر سنجیدگی سے غور کریں اور اس کے خلاف متحد ہو کر آواز بلند کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔